ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اسلام آباد بار کونسل نے سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی سفارشات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا
نجی نیوز ٹی وی کے مطابق بار کونسل کے اراکین نے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے لیے ججز کی سفارش کو سنیارٹی کے منافی قرار دیا۔آئی بی سی کے وائس چیئرمین سید قمر حسین شاہ، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی راجہ محمد علیم خان اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ ملک بھر کی وکلاء تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کے عمل میں سنیارٹی کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “الجہاد ٹرسٹ کیس میں سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے لیے سنیارٹی کی بنیاد پر تقرریوں کا اصول طے کیا ہے۔”
ان کا موقف تھا کہ پاکستان کا آئین اس بات کی تائید کرتا ہے کہ تمام تقرریاں آئین اور قانون کے مطابق شفاف طریقہ کار کے ذریعے کی جائیں۔انہوں نے بیان میں مزید کہا کہ پیر کے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سنیارٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے جونیئر ججوں کی تقرری کی سفارشات کی گئی ہیں۔ملک بھر میں وکلاء تنظیموں کے احتجاج کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔
آئی بی سی نے جسٹس اطہر من اللہ کے علاوہ تمام غیر آئینی فیصلوں کے خلاف سخت احتجاج کیا۔
انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کو سپریم کورٹ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے ان کی ترقی کو آئینی طریقہ کار کے مطابق قرار دیا