ہیلی کاپٹر سامان کی نقل و حمل، جنگ و جدل اور ہنگامی حالات میں بچاؤ کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ ہیلی کاپٹرز کو پہلی بار جنگ عظیم دوئم میں استعمال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ویت نام جنگ سے لے کر دور حاضر تک ہیلی کاپٹر نے میدان جنگ کا نقشہ بدلنے میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔
زیر نظر مضمون میں دنیا کے دس بہترین حملہ آور ہیلی کاپٹرز کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ یہ فہرست ہیلی کاپٹرز کے ایویانکس، پھرتی، رفتار اور گولہ باری کی صلاحیت جیسے عوامل کو مدنظر رکھ کر مرتب کی گئی ہے۔
فہرست کے دسویں زینے پر موجود چینی حملہ آور ہیلی کاپٹر کا نام بھی Z 10 ہی ہے۔ یہ کاپٹر سال 2008 سے چینی افواج کے استعمال میں ہے۔ اس ہیلی کاپٹر میں میعاری گن شپ تنصیب، تنگ اور مختصر بنیادی ڈھانچہ اور مرحلہ وار تہرے کاک پٹ کو نصب کیا گیا ہے۔
اس میں حملہ کرنے والا نشانہ باز آگے اور پائلٹ پیچھے بیٹھتا ہے۔ ہتھیاروں کی بات کی جائے تو اس میں 30 ملی میٹر توپ، HJ-9 اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل( TOW 2A سے مسابقت رکھنے والا)، جدید طور پر تیار کردہ HJ-10 اینٹی ٹینک میزائل ( AGM-114 ہیل فائر کے ہم پلہ) اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے TY-90 میزائلز کو نصب کیا گیا ہے۔ نیز یہ ہیلی کاپٹر راکٹ پوڈز کو بھی کے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مل می 24 ہند ایک بڑا گن شپ حملہ آور ہیلی کاپٹر ہے جس میں کم رکنی فوجی دستوں کو لے جانے کی صلاحیت بھی ہے کیونکہ اس میں ایک وقت میں آٹھ افراد بھی بیٹھ سکتے ہیں۔
می 24 روس کے فضائی ہتھیاروں میں شامل ہونے والا وہ پہلا ہیلی کاپٹر ہے جو کہ بہ یک وقت حملہ آوروں کی ترسیل اور گن شپ حملے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ معروف امریکی AH-64 اپاچی ہیلی کاپٹر کے ہم پلہ خصوصیات کا حامل ہے۔ البتہ اس میں آٹھ فوجیوں کو لاد کر لے جانے کی اضافی سہولت بھی شامل ہے۔
ڈینل روئی واک ایک جنگی ہیلی کاپٹر ہے جسے جنوبی افریقی ڈینل کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ گو کہ ظاہری شکل و صورت میں یہ ایک انتہائی مختلف ہیلی کاپٹر معلوم ہوتا ہے تاہم بنیادی طور یہ پوما کی ریورس انجینئرنگ سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا ہے۔ حتی کہ اس میں ویسے ہی انجنز اور روٹرز کا استعمال کیا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کی ہوائی افواج کے پاس ایسے صرف 12 ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔
بیل کا تیار کردہ سپر کوبرا دوہرے انجنوں والا ایک ایسا لڑاکا ہیلی کاپٹر ہے جسے اس کے پیش رو اے ایچ ون کوبرا کی خصوصیات پر ہی تیار کیا گیا ہے۔ یہ دراصل امریکی افواج کے زیر استعمال کوبرا خاندان کے ہیلی کاپٹرز کا حصہ ہے جن میں AH-1 J seaCobra، AH-1 T SuperSeaCobra، اور AH-1W SuperCobra ہیلی کاپٹرز شامل ہیں۔
آگسٹا A129 ایک ایسا جنگی ہیلی کاپٹر ہے جسے آگسٹا نے اٹلی میں تیار کیا ہے۔ یہ مغربی یورپ میں مکمل طور پر تیار کیا گیا پہلا حملہ آور جنگی ہیلی کاپٹر ہے۔
آگسٹا ویسٹ لینڈ T129 دراصل اے 129 کی ہی ترمیم شدہ شکل ہے جسے تیار کرنے کی زمہ داری ترکش ائیرواسپیس انڈسٹری کی ہے۔ جبکہ پارٹنر کے طور پر آگسٹا لینڈ بھی اس کے ساتھ معاون ہے۔
بیل کا اے ایچ وائپر جڑواں انجنوں پر مشتمل ایک ایسا جنگی ہیلی کاپٹر ہے جو ہمہ جہت کام سرانجام دے سکتا ہے۔ اسے امریکہ کی بحری افواج کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس کی نمایاں خصوصیات میں چار پنکھوں والا بغیر بئیرنگ روٹر نظام، بہتر ترسیلی نظام، اور مطلوبہ نشانے کو نظر میں لانے کا نیا نظام شامل ہیں۔ اسے زولو کوبرا بھی کہا جاتا ہے۔
یہ جنگی ہیلی کاپٹر یوروکاپٹر کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ جرمنی فرانس اور اسپین میں اسے ٹائیگر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ یہ ٹائیگر ہیلی کاپٹر دو ایم ٹی یو ٹربو میکا رولز رائس MTR-390 ٹربو شافٹ انجنوں کی طاقت سے چلتا ہے۔
3۔ می 28 ہیووک MI-28H Havoc (Russian)
مل می 28، جسے نیٹو کی جانب سے ہیووک کا نام بھی دیا گیا ہے، روسی افواج کے زیر استعمال ہمہ وقت ہر موسم میں چوبیس گھنٹے کام کرنے والا جنگی ہیلی کاپٹر ہے۔ یہ بنیادی طور پر دو نشستوں والا اینٹی آرمر حملہ آور ہیلی کاپٹر ہے۔ یہ ایک ایسا جنگی ہیلی کاپٹر ہے جس میں کوئی ثانوی ترسیل کی سہولت موجود نہیں۔ اس کی ناک کے نیچے صرف ایک ہر ی واحد بندوق نصب کی گئی ہے۔
بلیک شارک کے نام سے جانا جانے والا کیموف کے اے 50 ایک وحدت نشست والا روسی جنگی ہیلی کاپٹر ہے جس میں کیموف ڈیزائن بیورو کا تیار کردہ مخصوص ہم محور روٹر نظام نصب کیا گیا ہے۔ اسے 1980 میں تیار کیا گیا تھا اور 1995 میں روسی افواج کے زیر استعمال لایا گیا تھا۔
کے اے 50 کو انتہائی مختصر جسامت کے ساتھ پھرتیلا پن اور بروقت بچاؤ جیسی خصوصیات رکھنے والے ڈیزائن سے بنایا گیا تھا۔ یوں کم وزن اور کم جسامت ہونے کی وجہ یہ ان چند ایک گن شپ ہیلی کاپٹرز میں سے ایک ہیں جنہیں صرف ایک پائلٹ چلا سکتا ہے۔
روسی ڈیزائن کردہ کے اے 50 ہوکم ہیلی کاپٹر 24 “ویکھر” Vikhr اور 20 راکٹ پوڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ یہ فضا سے فضا میں مار کرنے والے AA-11/R-73 آرچر میزائل لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ یہی خوبی اسے ٹکراؤ کی صورت میں مخالف جنگی ہیلی کاپٹر سے ممتاز بناتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس میں 30 ملی میٹر کی 2A42 توپ بھی نصب ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اس کی رفتار 350 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور یہ 250 کلومیٹر کے رداس میں بآسانی مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بوئنگ کمپنی کے تیار کردہ اپاچی لانگ بو جنگی ہیلی کاپٹر کو گلف جنگ کے دوران سب سے طاقتور اینٹی آرمر ہتھیاروں کے نظام سے لیس قرار دیا گیا تھا۔ اپاچی ہیلی کاپٹر کو ہر قسم کے موسم میں چوبیس گھنٹے کی معرکہ آرائی کے لیے امریکی افواج کے ایڈوانسڈ جنگی پلان کے تحت تیار کیا گیا تھا۔
اس ہیلی کاپٹر میں مشہور زمانہ الیکٹرانک ٹیکنالوجی اور فائر کنٹرول نظاموں کی تنصیب کی گئی ہے۔ اس کی گولہ باری کرنے کی صلاحیت نہایت ہی حیران کن ہے۔ اس ہیلی کاپٹر میں 16 عدد AGM-114 ہیل فائر میزائل، 76 عدد 70 ایم ایم فولڈنگ ایریل راکٹس اور 30 ملی میٹر کے M230 توپ کے 1200 راؤنڈز لے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔