ہم میں سے اکثر لوگوں کو حقیقی کی بجائے تصوراتی دنیا میں رہنا زیادہ اچھا لگتا ہے۔ ہماری خواہش ہوتی ہے کہ ہم اپنے خوابوں کی دنیا کو ہی حقیقت میں بسا لیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ فلموں اور کتابوں میں اکثر ایسے تصوراتی کردار متعارف کروائے جاتے ہیں جو زیادہ پرکشش، جاندار، طاقتور اور زندگی کی دیگر تمام خوبیوں کا حسین مرقع ہوتے ہیں۔
یہ تصوراتی کردار اتنے بھلے لگتے ہیں کہ جی چاہتا ہے کہ کاش یہ حقیقت میں بھی ہوتے۔ بعض لوگ تو ان کو واقعتاً حقیقت ہی سمجھتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کو ایسے ہی دس مشہور ترین اور شاندار تصوراتی کرداروں سے متعارف کروائیں گے جنہیں یوں تو ڈرامائی سطح پر تخلیق کیا گیا۔ لیکن ہماری خواہش تھی کہ کاش یہ کردار حقیقی ہوتے۔ تو آئیے پڑھتے ہیں کہ وہ دس کردار کون سے ہیں۔۔۔
سپونج باب سکوئیر پینٹس کو بلاشبہ ٹیلی ویژن تاریخ کے کامیاب ترین شوز میں سے ایک قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ فہرست ایسے مزاحیہ اور خوبصورت کردار کے بغیر نامکمل ہو گی جو سمندر کی گہرائیوں میں رہتا ہے۔ ہو سکتا ہے آپ اسے بچگانہ پن خیال کریں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ سپونج باب چھوٹے بچوں کے ہی نہیں بلکہ بڑوں کے بھی دلوں میں بستا ہے۔ یہ چھوٹوں و بڑوں میں یکساں طور پر مقبول ہے۔
اس کردار کو لفظوں میں بیان کیا جائے تو یہ سچی دوستی اور وفاداری کا مرقع ایک ایسا کردار ہے جس کے لیے محنت ہی اوڑھنا بچھونا ہے۔ یہ کردار اپنی باتوں اور حرکتوں سے آپ کے لبوں پر اتنی مسکراہٹیں بکھیرتا ہے کہ جی چاہتا ہے کاش یہ کردار حقیقی ہوتا۔
ہم سب ایسے سپر ہیروز سے محبت کرتے جو لوگوں کے مشکل وقت میں بروقت مدد کے لیے پہنچتا ہے اور اپنی طاقت کے بل بوتے پر انہیں بچا لیتا ہے۔ اسپائیڈر مین بھی ایسا ہی ایک کردار ہے جسے پہلی بار 1962 میں تخلیق کیا گیا تھا۔
اسپائیڈر مین کی جالی بننے اور بلند عمارات کے ساتھ جھولتے ہوئے سفر کرنے کی صلاحیت ٹین ایجرز کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے۔ اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بھی اسپائیڈر مین بن سکیں۔ بلکہ کئی لوگوں نے صرف اس لیے مکڑی کو ڈسنے دیا کہ شاید اس سے وہ اسپائیڈر مین بن جائیں۔ لیکن بدقسمتی سے سائنس اس کی اجازت نہیں دیتی۔
یہ ایک ایسا مزاحیہ، لچکدار اور ہر مصیبت میں کام آنے والا کردار ہے جو ہر کسی کے دل میں بستا ہے۔ اور تو اور اس کا لباس یعنی کاسٹیوم بھی کمال ہے۔ اور اکثر ممالک میں بذات خود ایک برانڈ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
معروف ہالی ووڈ فلم پائیریٹس آف دا کیریبین Pirates Of The Caribbean میں ولن کا کردار ادا کرنے والا کپتان جیک سپیرو ہر دلعزیز کردار یے۔ گو کہ یہ ایک سمندری لٹیرا ہے جو خزانے کی تلاش میں رہتا ہے۔ لیکن اسے اس کی دلیری اور اصول پسندی کے باعث پسند کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ ” صرف سونا اور چاندی ہی خزانہ نہیں ہوتا، دولت سے بڑھ کر بھی زیادہ قیمتی خزانے ہوتے ہیں”.
کپتان سپیرو اپنے کردار کے ذریعے شائقین کو کسی مقصد کے تحت زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس کا ہر وقت نشے دھت رہنا، گفتگو کے دوران مشکل الفاظ کا استعمال، زبردست حس مزاح، اور مشکلات سے بچ نکلنے کی صلاحیت۔۔۔ یہ سب خصوصیات مل کر اسے بہ یک وقت باعزت اور برا کردار بناتی ہیں۔
یہ ہمیں اس بات کا سبق بھی دیتا کہ اگر داؤ پیچ لڑا کر ہاتھا پائی سے بچا جا سکتا ہے تو بچنا چاہیے۔ نیز جہاں ممکن ہو معاملات اور عناد کو حل کرنے کے لیے تشدد کی بجائے الفاظ کا استعمال کرنا چاہیے۔ بلاشبہ کپتان جیک سپیرو ایک ذہین، ہوشیار اور زیرک کردار ہے۔ ان ہی خصوصیات کی بناء پر لوگ یہ خواہش کرتے ہیں کہ یہ کردار یا تو وہ خود ہوتے یا پھر ایسے ہی کسی حقیقی کردار کو دیکھ پاتے۔
آپ ہیری پوٹر سیریز کے شیدائی ہیں یا نہیں، لیکن آپ ہرمی اون جیسے کردار کی کشش سے انکار نہیں کر سکتے۔ ایک ہوشیار،ذہین اور پرکشش کردار ہونے کے ساتھ ساتھ اس کردار کا سیریز میں تعارف بہت ہی انوکھے انداز سے ہوتا ہے۔
ہرمی اون ایک ایسا مؤنث کردار ہے جسے اس کی مثبت سوچ اور مثبت خوبیوں کے باعث دنیا بھر کے لوگ پسند کرتے ہیں۔ یہ کتابی کیڑا بننے اور اپنے دوستوں کے درمیان رہنے جیسے عوامل کر درمیان ایک توازن پیدا کرتی ہیں۔ اسی بناء پر یہ اپنے دوست ہیری پوٹر کو یہ نصیحت کرتی نظر آتی ہیں کہ دنیا میں کتب کے علاوہ اور بھی دلچسپ چیزیں ہیں۔
ہرمی اون کا کردار ایماسٹون نے بہت ہی خوبی سے نبھایا ہے۔ ہرمی اون کی طاقت، ذہانت زندہ دلی اسے ایک طاقتور خاتون کردار بناتی ہے۔
ہالی ووڈ کی کامیاب ترین فلم ٹائٹینک میں ہیرو جیک کا کردار جسے لیونارڈو ڈی کیپریو نے ادا کیا تھا ایک ایسا کردار جسے صدیوں یاد رکھا جائے گا۔ یہ نا بھولنے والا کردار ہمیں محبت کے جذبے کا صحیح ادراک کرواتا ہے۔ خصوصاً وہ لمحہ جب جیک اپنی محبت “روز” کے لیے اپنی جان قربان کر دیتا ہے، ناقابل یقین لمحہ ہے۔
یہ ایک انتہائی دلکش اور ٹیلنٹڈ کردار ہے جس کا فن مصوری دھڑکنوں کو ساکت کر دینے والا ہے۔ اپنی جان کی بازی لگا کر روز کو بچا کر جیک ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ محبت صرف چند بول اور دو گھڑی مل بیٹھنے کا نام نہیں، بلکہ یہ محبوب کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اس کے لیے ہر حد تک جانے کا نام ہے۔ حتی کہ اس کے لیے اپنی جان سے بھی گزر جانا پڑتا ہے۔
اس کردار کی تخیلق کے بعد ہر لڑکی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کا چاہنے والا جیک جیسا ہو۔ اس لیے نہیں کہ وہ اپنی جان دے، بلکہ اس لیے کہ وہ بھی اسے جیک کی طرح ٹوٹ کر چاہے۔ محبت کے ساتھ ساتھ ایمانداری، بہادری اور خلوص جیسی خوبیوں نے جیک کو ایک ایسا کردار بنا دیا ہے جس کے متعلق ہماری شدت سے خواہش ہوتی ہے کہ کاش یہ حقیقی ہو۔
ہو سکتا ہے کہ آپ ابھی نا سمجھ پائے ہوں کہ Hunger Games سیریز کا بنیادی تھیم کیا ہے۔ لیکن یہ طے ہے کہ اس سیریز کی ہروئین کیٹنس ایورڈین نے اپنے آپ کو شائقین میں منوایا ہے۔ اس کردار کے ساتھ لگاؤ کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ ایک ذہین، مرکوز، جذباتی اور عاجزی سے بھرپور کردار ہے جو قربانی، محبت اور عزم کی زندہ مثال ہے۔ گو کہ اس کا اپنا معاشرہ ہی اسے ختم کرنے کے درپے ہے لیکن اس کے باوجود یہ انتہائی ناسازگار حالات میں بھی اپنا بچاؤ کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔
اپنی سگی بہن کے ساتھ کیٹس کا ایک مضبوط اور اٹوٹ تعلق ہمیں خاندانی نظام کی اہمیت سے بھی روشناس کرواتا ہے۔ کیٹس اپنے معاشرے کی حکومت کے سامنے تن تنہا کھڑی ہوتی ہیں اور کسی بھی سرگرمی کا حصہ بننے سے انکار کر دیتی ہیں۔ ان کا یہی رویہ اور کردار کی مضبوطی شائقین کے دلوں کو بھا جاتا ہے اور سب کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ کاش یہ حقیقی کردار ہوتا۔
بھورے بالوں والی ایلے ووڈز بھورے بالوں والی ایک ایسی حسینہ کا کردار ہے جسے رییس ودھرسپونز نے بہت ہی خوبی سے نبھایا ہے۔ پہلے پہل تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ایلے ایک خاتون وکیل ہی ہیں۔ لیکن جب وہ ایک قتل کے کیس کو گھنگھریالے بالوں کے ایک اصول کی بنیاد پر حل کر لیتی ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ وہ وکیل سے کہیں بڑھ کر ہیں۔
ہارورڈ لا میں داخلے سے لے کر وکالت اور پھر اندھے قتل کو حل کر لینے جیسے کاموں کی وجہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایلے ہمت اور مستقل مزاجی کا نمونہ ہیں۔ اسی بناء پر انہیں رول ماڈل تسلیم کیا جاتا ہے۔ کیونکہ وہ جو حاصل کرنے کی خواہش کرتی ہیں اسے پا لیتی ہیں۔
گو کہ یہ فیشن سے بھرپور زندگی گزارتی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ان کا یقین ہے کہ خوبصورتی صرف ظاہری نہیں ہوتی۔ وہ اپنے دلی خیالات کو اپنےمی قریب ترین دوست پر بھی ظاہر نہیں ہونے دیتی۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں ایک طرف انہیں مستقل مزاج طبیعت کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے وہیں دوسری طرف ان کی تحمل مزاجی اور گہرے و دوررس ذہن بھی قابل تقلید ہیں۔
یہ جنسی دلکشی کا حامل ایک ایسا ویمپائر ہے جس کے متعلق یہ خواہش کی جاتی ہے کہ کاش یہ حقیقت میں بھی ہوتا۔ آپ خوفناک اور ڈراؤنی فلموں کے شوقین نا بھی ہوں تب بھی ایڈورڈ کا کردار آپ کو ضرور پسند آئے گا۔ خونی ہونے کے باوجود دوسروں کا خیال رکھنے والا یہ ایک ایسا کردار ہے جو ہمیں اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ ویمپائر صرف دوسروں کا خون چوسنے والے شیطان ہی نہیں ہوا کرتے۔
ایڈورڈ کی بیلاسوان کے ساتھ محبت ہمیں ایڈورڈ سے محبت کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ وہ اپنی خون آشام فطرت پر قابو کی کوشش کرتا ہے تا کہ اس لڑکی کو نقصان نا پہنچا سکے جس سے وہ محبت کرتا ہے۔ یہ اس بات کا مظہر ہے کہ کس طرح ایک شخص کو اپنی فطرت پر قابو پانا چاہیے جس وہ کسی سے محبت کرتا ہو۔
باوجود اس کے کہ اسے بچپن بہت ہی کم محبت ملی، ایڈورڈ محبت، پیار اور انس کی گہرائیوں تک پہنچتا ہے۔ جو کہ اس کردار کی شہرت کی ایک اور وجہ ہے۔ مختصر یہ کہ یہ ایک ایسا کردار ہے جس نے اپنی محبت، لگن اور وفاداری سے شائقین کے دلوں میں گھر کر لیا۔
سر آرتھر کونن ڈویل کا تخلیق کردہ شرلاک ہومز ایک ایسا شہرہ آفاق کردار ہے جو جرم اور اس سے وابستہ پراسراریت کا کھوج نکالنے کو جنون کی حد تک شوقین ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جو شرلاک ہومز جیسا نا بننا چاہے۔ اس کردار کی وجہ مقبولیت یہ بھی ہے کہ اس سے ہماری روزمرہ زندگی اور کام کے متعلق رائج مختلف خوف اور احساس کمتری کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
شروعات میں شرلاک ہومز کی پیشہ ورانہ زمہ داریاں اس کی سوشل زندگی کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔ لیکن جلد ہی وہ اپنی لگن اور دلچسپی سے ان دونوں میں توازن پیدا کر لیتا ہے۔ یوں اس کے کردار کی مضبوطی اور بھی ابھر کر سامنے آتی ہے۔ ذہین ہونے کے باوجود اس کا رویہ شفقت آمیز اور نرم ہوتا ہے۔ حالانکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ذہین افراد زرا سخت مزاج ہوتے ہیں۔
شرلاک کی ایک اور سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ کسی بھی فرد کے صرف چند ظاہری خصائل دیکھ کر اس کی شخصیت کا مکمل احاطہ کر لیتا ہے اور یہ اندازہ لگا لیتا ہے کہ اس شخص کے رحجانات کیا ہیں۔ ظاہری طور پر سرد مہر اور جزبات سے عاری نظر آنے کے باوجود شرلاک اپنے دوستوں کے لیے قربانی اور وفاداری کے بھرپور جذبات رکھتا ہے۔ یہی خوبی اسے دیگر کرداروں سے بھی ممتاز بناتی ہے۔
یہ اندازہ لگانا چنداں مشکل نہیں کہ مشہور فلم Fifty Shades Of Gray سیریز کے ہیرو کریسچین گرے کو دنیا بھر کی خواتین کیوں اتنا پسند کرتیں ہیں۔ یہ ایک ایسی سیریز ہے جس میں ہیرو ایک ارب پتی کمپنی کا مالک ہوتا ہے۔ اس کے بچپن میں گزرے ڈرامائی واقعات اس کے لڑکپن اور جوانی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔
ہر عورت کو ایک طاقتور مرد پسند ہوتا ہے۔ اور دولت سے بڑھ کر طاقت اور کیا ہو سکتی ہے خاص طور پر ایک اربوں ڈالر کی کمپنی چلانے والا نوجوان طاقت کا محور بن جاتا ہے۔ کریسچین گرے کا کردار بہت یک وقت کئی خوبیوں کا مجموعہ ہے۔ اناسطاسیہ سٹیلے کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد یہ پچیدہ کردار ایک قابل ربط کردار میں ڈھل جاتا ہے۔ اس میں ایک اچھے بوائے فرینڈز کی تمام خوبیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ کاش ایسا کوئی کردار حقیقی زندگی میں بھی ہوتا۔