کیسٹل قلعہ ایک ایسی عمارت ہوتی ہے جسے دشمنوں سے تحفظ یا امارت کی نشانی کے طور پر کسی شخص کی جانب سے انفرادی طور پر تعمیر کیا جاتا ہے۔ قرون وسطی کے ادوار میں مشرق وسطی اور یورپ میں اشرافیہ کی جانب سے ایسے بیسیوں چھوٹے قلعے تعمیر کیے گئے۔ یہ عمارت ایک محل سے تھوڑی سی مختلف ہوتی ہے۔ ایک محل اور کیسٹل قلعہ میں فرق یہ ہوتا ہے کہ اس کے اردگرد فصیل اور حفاظتی حصار تعمیر کیے جاتے ہیں۔ نیز یہ حفاظتی عمارت ایک قلعے اور محل کا حسین امتزاج ہوتی ہے۔
یہ عمارتی قلعے ہمیں تاریخ کے کئی ادوار کی یاد دلاتے ہیں۔ ان پر کیا گیا نقش و نگار اور انتہائی خوبصورت عمارتی کام اپنی مثال آپ ہوتا ہے۔ یہ انسانی مہارت، تخلیقیت اور مستقل مزاجی کا عملی نمونہ ہوتے ہیں۔ اگر آپ تاریخ سمیت ان سب امور میں دلچسپی نہیں بھی رکھتے تب بھی خوبصورتی کے شاہکار ان قلعوں کی سیر ضرور کیجیے۔ اگر آپ چھٹیوں کے دوران کہیں جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو دنیا کے ان دس دلکش ترین قلعوں میں سے کسی ایک کا انتخاب آپ کی چھٹیوں کے لطف کو دوبالا کر دے گا۔
تو آئیے دیکھتے ہیں کہ دنیا کے دلکش ترین قلعے کون سے ہیں۔
شمالی یورپ کے معروف ترین مقامات میں سے ایک کرونبورگ قلعے کو سال 1420 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اسے معروف انگریزی ادیب ولیم شیکسپیئر نے اپنے ناول ہیملٹ میں تزکرہ کر کے ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔
نیو نشاۃ ثانیہ کی یاد دلاتا یہ کیسٹل قلعہ رومانیہ کے کارپیتھیں پہاڑ پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اسے 1873 سے لے کر 1914 کے طویل عرصہ کے دوران تعمیر کیا گیا تھا۔
کلیکنی کو ولیم مارشل نے 1195 عیسوی میں تعمیر کیا۔ اسے نارمن عہد کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کی حالت آج بھی ویسی ہی ہے جیسی کہ تیرھویں صدی میں تھی۔ اس کے چاروں کونوں پر بڑے بڑے ستون ایستادہ ہیں جو نارمن عہد کی شان و شوکت کی عملی تصویر پیش کرتے ہیں۔ آج کل اس قلعہ نما عمارت کو کانفرنسوں اور دیگر تقاریب کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
آسٹریا کی وادی سالزیچ میں قائم قصبے ویرفرن میں تعمیر شدہ یہ قلعہ گیارھویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس قلعے کے بیرونی مناظر کو ایک فرانسیسی ہوٹل کے طور پر مشہور ہالی ووڈ فلم Just Married میں فلمایا گیا تھا۔
یہ عمارتی قلعہ جاپان کے مقبول اور قدیم ترین قلعوں میں سے ایک ہے۔ اوساکا کی بیرونی وضع پانچ منزلہ جبکہ اندرونی وضع آٹھ منزلہ ہے۔ اسے سولہویں صدی میں بیرونی حملہ آوروں سے بچاؤ کے لیے ایک بڑی چٹان کے اوپر تعمیر کیا گیا تھا۔ اس عمارت نے مومومایا عہد کے دوران جاپانی قوم کے متحد ہونے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔
فرانسیسی نشاۃ ثانیہ اور فن تعمیر کی یاد دلاتا یہ قلعہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔ اس کی تعمیر بادشاہ فرانسس اول نے شروع کروائی تھی۔ لیکن یہ کبھی مکمل تعمیر نا ہو سکا۔ اور آج بھی زیر تعمیر حالت میں موجود ہے۔ اسے بادشاہ کی شکار گاہ کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ سال 2007 میں اسے عوام کے لیے کھول دی گیا اور پہلے ہی سال تقریباً سات لاکھ سیاحوں نے اس کا رخ کیا۔
اس قلعے کو انیسویں صدی میں جرمنی کے جنوب مغرب میں موجود ایک قصبے کی پہاڑی کے اوپر تعمیر کیا گیا۔ لڈوگ دوئم نے اسے اپنے ذاتی ہجرت کے مقام کے طو ر پر تعمیر کروایا۔ سال 1886 میں اس کی وفات کے بعد اس قلعے کو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ جس کے بعد اب تک چھ کروڑ سے زائد سیاح اس کی سیر کر چکے ہیں۔
میلبروک اپنے حجم کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا ذاتی قلعہ اور اینٹ سے تعمیر کردہ یورپ کی سب سے بڑی عمارت بھی ہے۔ اسے ٹیوٹونک نائٹس نے حفاظتی قلعے کے طو ر پر تعمیر کیا تھا۔ یہ قلعہ قرون وسطی کے عظیم قلعوں کی سب سے بڑی یادگار ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا اینٹوں سے بنا کیسٹل قلعہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔
نارتھ یارک شائر میں قائم ہووارڈ قلعہ ایک باوقار کیسٹل قلعہ ہے۔ برطانیہ کی سب سے بڑی ذاتی عمارات میں سے ایک یہ حفاظتی محل ہووارڈ خاندان کی ملکیت تھا۔ جنہوں نے اس میں تین سو سال تک قیام کیا۔
جرمنی کے قصبے ہوئنشوانگو میں قائم یہ عمارت انیسویں صدی کی یاد دلاتی ہے۔ یہ جگہ بادشاہ لڈوگ دوئم کے بچپن میں رہائش کے لیے اس کے والد بادشاہ میکسیمیلین دوئم کی جانب سے تعمیر کی گئی تھی۔ اب ہر سال یہاں تین لاکھ سے زائد سیاح آتے ہیں۔