مجسمے یا بت کو عام طور پر کسی علامت کے طور پر تعمیر کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں کسی اہم شخصیت کی خدمات کو یاد رکھنے کے لیے یا پھر کسی واقعے کو یاد رکھنے کے لیے یادگاری عمارات تعمیر کی جاتی ہیں۔ ان یادگاروں میں کئی تو سادہ اور آسانی سے سمجھ میں آنے والی ہوتی ہیں۔ جبکہ کئی مکمل طور پر اپنے اندر اجنبیت سموئے ہوئے ہوتی ہیں۔
یہ یادگاریں فن اور تخلیقیت کا اعلی نمونہ ہوتی ہیں۔ نیز ان میں دیکھنے والے کے لیے کوئی نا کوئی سبق بھی چھپا ہوتا ہے۔ ایک دیوقامت یادگار یا مجسمہ اپنے گردو نواح کے لیے ایک عوامی بیانیے کی مانند ہوتا ہے۔ جس سے تاریخ یا اخلاقیات کا اہم سبق حاصل ہوتا ہے۔ اس مضمون میں ہم آپ کو ایسے دس جناتی اور دیوقامت مجسموں کے بارے میں بتائیں گے جو اپنے اندر ایک خاص انفرادیت لیے ہوئے ہیں۔
46 فٹ لمبا اور 10 فٹ اونچا یہ مجسمہ ایک گھاس کے میدان پر تیرتے ہوئے شخص کی عکاسی کرتا ہے۔ اسے لندن کے دریائے تھیمز کے جنوبی کنارے پر ٹاوربرج اور سٹی ہال کے درمیان تعمیر کیا گیا ہے۔ اسے لندن انک ریالٹی ٹی وی شو کی جانب سے اسپانسر کیا گیا ہے۔
لندن میں ٹیٹ ماڈرن کے سامنے ایستادہ اس 30 فٹ اونچی جناتی مکڑی کو کانسی، سٹین لیس اسٹیل، اور ماربل کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ اسے 95 سالہ معروف مجسمہ ساز نے تیار کیا تھا۔
میانمار (برما) میں تکیہ لگائے لیٹے ہوئے بدھ کا دیوقامت مجسمہ مہاتما بدھ کے “جذبہ تکلیف سے آزادی” کی علامت ہے۔ یہ بدھ کی وفات اور نروان حاصل کرنے کی کہانی بھی بیان کرتا ہے۔ یہ مجسمہ اندر سے کھوکھلا یعنی خاکی ہے۔ جس میں زائرین اور سیاح داخل ہو کر 300 فٹ لمبائی میں لگی 9000 سے زائد تصاویر کو دیکھ سکتے ہیں۔ یہ تصاویر بدھا کی زندگی اور اس کی تعلیمات کی عکاسی کرتی ہیں۔ اس مجسمے کو 1991 میں تعمیر کیا گیا تھا۔
اسپین کے علاقے ایکوالینڈ میں تعمیر شدہ یہ “میجک ٹیپ” مجسمہ ایک ایسے جناتی نل یا ٹونٹی کا منظر پیش کرتا ہے جو بغیر کسی سہارے کے ہوا میں ایستادہ ہے اور تالاب کو پانی مہیا کر رہا ہے۔ بظاہر یہ حیران کن لگتا ہے لیکن دراصل اس میں پانی کی بوچھاڑ کے اندر ایک فولادی پائپ نصب کیا گیا ہے جو اس نل کو سہارا فراہم کرتا ہے۔
ڈینور میں جانوروں کی محفوظ پناہ گاہ کے باہر نصب 20 فٹ اونچے اس مجسمے کو لارا ہیڈڈ اور ٹام ڈروگن نے ڈینور کے لیے تیار کیا تھا۔ اسٹیل کے ڈھانچے پر مشتمل اس مجسمے پر 90 ہزار ڈاگ ٹیگز لگائے گئے ہیں جو کہ ہوا کے ساتھ ٹمٹماتے اور رقص کرتے معلوم ہوتے ہیں۔رات ہوتے ہی آ سکے اوپر لگی ایل ای ڈی روشنیاں جگمگانے لگتی ہیں۔ اور دور دور سے انسان کے اس وفادار دوست کی اہمیت کا احساس دلاتی ہیں۔
دنیا بھر میں پھیلے قابل دید مجسموں میں سے ایک جاپان کے شہر ٹوکیو میں موجود ایک دیوہیکل آری کا مجسمہ بھی ہے۔ سرخ رنگ کے دستے پر مشتمل 15.4 میٹر اونچا یہ آرا نما مجسمہ، ٹوکیو کے بین الاقوامی نمائشی ہال کے باہر ایستادہ ہے۔ کیلس اولڈنبرگ اور کوس وین کا تیارکردہ یہ مجسمہ راہگیروں اور سیاحوں کے لیے حیرت اور تفریح کا باعث ہے۔
لیورپول اور مانچسٹر کے بیچوں بیچ سڑک کنارے بنا 65 فٹ اونچا یہ مجسمہ نما ٹاور ایک سوئی ہوئی لڑکی کے چہرے جیسا ہے۔ مجسمے کے چہرے پر سکون یوں دکھائی دیتا ہے جسے وہ کوئی خواب دیکھ رہی ہو۔ جیمز پلینسا کی فنی مہارت کا نمونہ یہ مجسمہ مستقبل اور ہر ممکنہ عمل کی عکاسی کرتا ہے۔
فورایور مارلن، مشہور مارلن منرو کا جناتی بت ہے جسے ایوارڈ جانسن نے تیار کیا۔ یہ بت منرو کی مشہور ترین تصاویر میں سے ایک کی عکاسی کرتا ہے جو کہ ان مشہور فلم The Seven Year Itch سے لی گئی تھی۔ جولائی 2011 میں شکاگو میں افتتاح کرنے کے بعد اس مجسمے کو کیلیفورنیا میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
مشہور مجسمہ ساز اولیور ووڈ کا بنایا یہ مجسمہ بینیسٹر جھیل میں محو استراحت ہے۔ اسے فوم اور اسٹیل کی مدد سے تیار کیا گیا تھا۔ یہ مجسمہ 13 فٹ اونچا اور 99 فٹ لمبا ہے۔
کیلس اولڈنبرگ اور ان کی بیوی کوسے وین کا تیار کردہ یہ مجسمہ بحری جہاز بنانے والے کارخانے میں تیار کیا گیا تھا۔ اس میں 5800 پونڈز وزنی چمچ اور 1200 پونڈز وزنی چیری لگائی گئی ہے۔ “چمچ اور چیری” مینیسوٹا ثقافت کی بڑی علامت ہے۔