آپ نے بارہا بار یہ پڑھا یا سنا ہو گا کہ “ہمیں صحت مند زندگی کے لیے روزانہ آٹھ سے دس گلاس پانی پینا چاہیے”. کچھ لوگ اس بات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں جبکہ زیادہ تر اسے خاص اہمیت نہیں دیتے۔ بہرحال پانی زندگی کا انمول عطیہ ہے۔ انسانی جسم کے لیے اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کو ایسے ہی دس بہترین فوائد کے بارے میں بتائیں گے۔ جو آپ زیادہ پانی پینے سے حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ بھی کہیں گے کہ پانی کا مست اور خوشی سے کیا تعلق؟ تو جناب بات دراصل یہ ہے کہ آپ جب بھی غصے یا تناؤ کی کیفیت کا شکار ہو تو مخصوص قسم کے ہارمون اس تناؤ میں اضافہ کرتے ہیں۔ اور پانی ان ہارمونز کو روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ پانی کی کمی یعنی ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہیں تو اس سے آپ کے موڈ پر بارہ راست اثر پڑتا ہے۔ نتیجہ یہ کہ آپ کو فوری طور پر ایک گلاس پانی پینا چاہیے۔ اور اگر ایسے لمحات میں دو گلاس پانی پی لیں تو فورا اپنے موڈ پر چھائی غمی کو خوشی میں بدلتا دیکھیں گے۔
ہمارے جسم میں موجود پٹھے اور بافتوں کا 75 فی صد پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ اگر آپ پانی کی کمی کا شکار ہوں تو ان ہی پٹھوں میں تھکن، بے زاری، اور کمزوری جیسی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں۔ پانی جسمانی خلیات کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے اگر آپ روزانہ وافر مقدار میں پانی پیئیں تو روزمرہ کے کام کاج میں کبھی تھکن یا سستی محسوس نہیں کریں گے۔ کیونکہ جسم کو درکار توانائی کا بنیادی حصہ پانی سے حاصل ہو جاتا ہے۔
پانی ہمارے جسم کے اندر کی آبیدگی کو ہی پورا نہیں کرتا بلکہ جسم کے بیرونی اعضاء پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ ہماری جلد ہمارے جسم کا سب سے بڑا عضو ہے۔ اور اگر ہم زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں تو جلد کی رنگت کو صاف اور شاداب بناتا ہے۔ اس سے جلد کی خشکی کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ نیز نئے خلیات پیدا ہوتے ہیں۔ یہی نہیں پانی آپ کی جلد کو نرم، ملائم بناتا ہے اور جلدی کی عمررسیدگی سے بھی بچاتا ہے۔
شاید آپ یہ نا جانتے ہوں کہ انسانی جسم کے جوڑوں میں موجود مرمری یا لچکدار ہڈی 85 فی صد پانی پر مشتمل ہوتی ہے۔ اور پانی ہی ہے جو اسے نم آلود اور لچکدار بناتا ہے۔ اگر آپ روزانہ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں تو اس سے آپ کے جوڑ دیرپا اور مضبوط ہوں گے۔ نیز آپ لمبے عرصے کے لیے بناء کسی درد کی پریشانی کے بھاگ دوڑ کر سکیں گے۔
آپ بھی چونک گئے ہوں گے کہ پانی اور ذہانت کا آپس میں کیا تعلق؟
جی ہاں۔۔۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر آپ پانی کی کمی کا شکار ہوں تو آپ کے دماغ کی بافتیں سکڑ جاتی ہیں۔ جبکہ دماغ کو دوگنا طاقت کام کرنا پڑتا ہے۔ پانی کی کمی آپ کی یادداشت، توجہ اور اعصاب پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ پس اگر آپ اپنے دماغ کو زیادہ چست بنانا چاہتے ہیں تو آج ہی سے پانی کی روزانہ مقدار بڑھا دیجئے۔
اکثر اوقات ہمارا جسم بھوک اور پیاس کے درمیان تمیز نہیں کر پاتا۔ اس لیے یہ طے کرنے سے قاصر ہوتا ہے کہ کھانا کھانا ہے پانی پینا ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر آپ کھانا کھائیں گے جبکہ اصل میں آپ کو پانی درکار ہے تو یقیناً اس سے آپ کا وزن بڑھے گا۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ آپ روزانہ پانی کا زیادہ استعمال جاری رکھیں تا کہ غلطی کے احتمال میں زیادہ کیلوری توانائی حاصل کرنے سے پرہیز کیا جا سکے۔ جو کہ وزن میں اضافے کا بڑا باعث ہوتی ہے۔ اگر آپ کھانا کھانے سے ایک گھنٹا پہلے ایک گلاس پانی پینے کی عادت ڈال لیں تو آپ کو بھوک کم لگے گی۔ نتیجہ یہ کہ جلد ہی آپ کے وزن میں کمی آنے لگے گی۔
پانی کی بے شمار طبی خصوصیات بھی ہیں۔ جن میں سے ایک یہ کہ پانی آپ کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اگر آپ وافر مقدار میں پانی پیتے رہیں تو اس سے بیمار ہونے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ اگر خدانخواستہ بیمار ہوں بھی تو جلد ہی صحت یاب ہو جائیں گے۔ کیونکہ پانی انسانی جسم کے امنیاتی نظام کو طاقتور بناتا ہے۔ جس کے نتیجے میں جسم کو مختلف بیماریوں مثلاً فلو، دل کا دائرہ حتی کہ سرطان جیسی موذی مرض سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
عام طور پر سر درد، نیند میں کمی اور ذہنی دباؤ وغیرہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ لیکن اکثر لوگ اس حقیقت سے ناواقف ہیں کہ پانی کی کمی بھی سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔ پانی کی کمی یعنی ڈی ہائڈریش کی صورت جب دماغ کے عضلات سکڑتے ہیں تو درد کا احساس دلانے والے نیورون بیدار ہو جاتے ہیں۔ اس سے سر درد کا احساس ہوتا ہے۔ یہ احساس درد شقیقہ تک پہنچ جاتا ہے۔ ایسی صورت میں اکثر لوگ ادویات کا استعمال کرتے ہیں حالانکہ صرف ایک گلاس پانی پی کر بھی افاقہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
آ۔کھوں میں موجود ممبرین پانی سے بنی ہوتی ہیں۔ اور یہ پانی ہی ہوتا ہے جو کہ ممبرین کو صحت مند رکھتا ہے۔ جب آپ زیادہ مقدار میں پانی پیتے ہیں تو یہ آپ کی آنکھوں کو ٹھنڈک اور لبریکیٹ کرتا ہے اور صاف و چمکدار بناتا ہے۔ اس لیے اگر آپ مناسب مقدار میں پانی نہیں پئیں گے تو نتیجہ آپ کی آنکھوں کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
پانی ہمارے جسم کے نظام انہضام میں خوراک کی مؤثر ترسیل کو ممکن بناتا ہے۔ یہ خوراک میں موجود اجزاء کے ساتھ منسلک ہو کر انہیں حل پزیر بناتا ہے۔ اگر آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہے تو جسم میں موجود آنتیں فضلے سے پانی کو کھینچ لیتی ہیں جس سے انسان پیٹ کے درد یا قبض وغیرہ جیسی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔
پس ثابت ہوا کہ پانی کائنات کا ہم ترین جزو ہی نہیں ہمارے جسم کا بھی اہم ترین حصہ ہے۔ اس لیے ہمیں روزانہ کم از کم آٹھ سے دس گلاس پانی پینے کی عادت ڈال لینی چاہیے۔ اگر آپ پہلے سے ہی ایسا کر رہے ہیں تو یہ مقدار بڑھا لیں۔ تا کہ مزید فوائد حاصل کر سکیں۔