مطالعہ بچوں کے لیے دلچسپ ترین مشاغل میں سے ایک ہے۔ مطالعہ صرف تفریح ہی نہیں بلکہ بچوں میں ذہانت، تخلیقیت اور علمی قابلیت میں اضافے کا موجب بھی بنتا ہے۔ بحیثیت والدین ہماری یہ زمہ داری ہے کہ بچوں میں مثبت عادتوں خصوصاً مطالعے کے رحجان کو پیدا کریں۔
کہا جاتا ہے کہ اچھی کتاب انسان کی بہترین ساتھی ہے۔ کیونکہ فرصت اور تنہائی کے لمحات میں یہ انسان کی بہترین ہمراہی میں شمار ہوتی ہے۔ اخلاقی لحاظ سے بھی دیکھا جائے تو اچھی کتاب انسان کو برے خیالات سے بھی بچاتی ہے۔ اور کتاب بھی اگر کہانیوں پر مشتمل ہو تو سونے پر سہاگہ ہے۔
اس مضمون میں ہم آپ کو بچوں کے لیے ایسی ہی دس بہترین کہانیوں کے بارے میں بتائیں گے جنہیں بہت زیادہ پڑھا گیا ہے۔ آپ بھی اس فہرست کو دیکھیے اور اپنے بچوں کے لیے دلچسپ کہانیوں کا انتخاب کیجیے۔
بچوں کی کتابیں چھاپنے والے معروف پبلشر “اینیڈ بلائٹن” کی جانب چھاپہ گئی یہ کہانی بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہے۔ اور بڑوں سے مراد یہ کہ آپ بھی اسے پڑھ کر لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
کہانی کے مطابق مولی اور پیٹر اپنی والدہ کے لیے سالگرہ کا تحفہ لینے دکان پر جاتے ہیں تو وہاں انہیں حادثاتی طور پر خواہشات پوری کرنے والی کرسی یعنی وِشنگ چیئر مل جاتی ہے۔ یہیں سے ان کے یادگار سفر کی ابتداء ہوتی ہے۔ اس سفر میں انہیں پریاں، ھوت، چڑیلیں اور جادوگر ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں کھلونوں اور خوابوں کی دنیا کی سیر بھی کرتے ہیں۔
ایڈونچر سے بھرپور یہ کہانی آپ کے بچوں کی لائبریری کا بہترین حصہ بن سکتی ہے۔
پچھلی کتاب کی مانند اس کہانی کو بھی اینیڈ بلائٹن نے پیش کیا ہے۔ یہ کہانی ایک جادوئی درخت کے گرد گھومتی ہے جس کے اوپر بے شمار عجیب و غریب اور جادوئی دنیائیں بستی ہیں۔ یہ درخت ایک بھید بھرے جنگل کا حصہ ہے۔
اس کتاب کی خاص بات کے دلچسپ کردار ہیں جو کہ درخت کے اوپر بستے ہیں۔ ان کرداروں میں مسٹر مون فیس، مسٹر ساس پین وغیرہ جیسے کردار شامل ہیں۔
لیوزیا ایلکاٹ کی لکھی لٹل وومین بچوں کے لیے ایک دلچسپ کہانی سے کہیں بڑھ کر ہے۔ اس کتاب کی کہانی ایک غریب خاندان اور اس میں موجود چار بچیوں کے حالات کی عکاسی کرتی ہیں۔ جو کہ ایک دوسرے کے حالات میں بہتری لانے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔
اس کتاب میں اچھے کردار، قربانی، محنت، اور دوسروں کے لیے کچھ کر گزرنے جیسے اخلاقی اسباق موجود ہیں۔ گو کہ یہ کتاب ہر عمر کے بچوں کے لیے مفید ہے لیکن نوجوان لڑکیوں کو خصوصی طور پر یہ کتاب پڑھنی چاہیے کیونکہ اکتسابی عمر میں اس کتاب کے ذریعے وہ زندگی اچھے طریقے سے گزارنے کے طور طریقے سیکھ سکتی ہیں۔
گو کہ یہ ایک طنزیہ قسم کی کہانی پر مشتمل کتاب تاہم اس بچوں کے لیے بھی دلچسپی کے بہت سے اسباب موجود ہیں۔ گولیورز ٹریول دراصل گولیور نامی ایک شخص کی کہانی ہے جو سفر کرتے ہوئے اچانک بونے یعنی انتہائی چھوٹے قد والے لوگوں کی دنیا میں جا پہنچتا ہے۔ اس جگہ کا نام للی پت ہے۔ کچھ عرصہ یہاں پر گزارنے کے بعد گولیور برابڈنگینگ نامی جگہ پر جاتا ہے۔ جہاں بڑی بڑی دیو قامت اجسام کے مالک لوگ رہتے ہیں۔ یوں گولیور دو مختلف انتہاؤں کی دنیا کا سفر کرتا ہے۔ دلچسپ سفر پر مبنی یہ کتاب آپ کے بچوں کی لائبریری میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہو سکتی ہے۔
دنیا کے مشہور و معروف مصنف چارلس ڈکنز کی لکھی اس کتاب کی کہانی انکل سکروج نامی ایک ایسے عمر رسیدہ فرد کے گرد گھومتی ہے جسے سوائے کام کے دنیا کی ہر چیز سے نفرت ہے۔ اسی بناء پر وہ اپنے ماتحتین کو کرسمس کے موقع پر چھٹیاں کرنے سے روک دیتا ہے۔ اور اپنے بھانجے کی جانب سے کرسمس پارٹی میں دعوت کو بھی ٹھکرا دیتا ہے۔
ایک رات اس کی ملاقات کرسمس کے تین بھوتوں سے ہوتی ہے، جن کے نام ماضی کا بھوت، حال کا بھوت اور مستقبل کا بھوت ہوتے ہیں۔ اس ملاقات کے بعد انکل کی دنیا ہی بدل جاتی ہے۔ یہ کتاب بھی بچوں کے پڑھنے کے لیے بہترین ہے۔
بچوں کی کہانیوں کا ذکر ہو اور فئیری ٹیلز کا نام نا آئے، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ڈزنی لینڈ میں بسنے والے کردار مثلاً سنڈریلا، اسنو وائیٹ، الہ دین، اور بیمبی وغیرہ وہ کردار ہیں جن کے بغیر ہمارا بچپن نامکمل ہے۔ ڈزنی کی فئیری ٹیلز دراصل “گرِمز فئیری ٹیلز” سے اخذ کی گئی ہیں۔ جن میں کچھ خونی مناظر بھی شامل تھے۔
روایتی اور جدید فئیری ٹیلز کے حسین سنگم کیرولین کو نیل گائیمین نے لکھا ہے۔ اس میں سابقہ فئیری ٹیلز میں بیان کی گئی روایتی اور کمزور ہیروئن کی بجائے ایک مضبوط کردار والی بہادر ہیروئن کو پیش کیا گیا ہے۔ جو کہ اپنے اور اپنے والدین کی آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ یہ کتاب بھی دنیا بھر کے بچوں میں بہت پڑھی گئی ہے۔
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ کتاب کئی کہانیوں پر شامل ہے جنہیں رڈیارڈ کپلنگ اور نیل گائیمین نے لکھا ہے۔ یہ بچوں کے لیے دلچسپ ترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ اس میں اشیاء کے وجود میں آنے کے متعلق کہانیاں بیان کی گئی ہیں۔ مثلاً اونٹ کی کوہان کیسے بنی، ہاتھی کی سونڈ کس طرح وجود میں آئی وغیرہ۔۔۔ یہ کتاب بچوں کے لیے رات کو سونے سے پہلے پڑھنے کے لیے بہترین ہے۔
یہ دو بچوں ٹیگریٹی اور کارلٹن کی لازوال دوستی کے واقعات پر مبنی کتاب ہے۔ اس کتاب میں بچوں کے سیکھنے کے لیے کئی اخلاقی اسباق موجود ہیں۔ اس میں بیان کیے دو بچے ہر معاملے میں ایک دوسرے کی ضد ہیں۔اس کے باوجود ان کی گاڑھی چھنتی ہے اور ان کی دوستی سے کئی دلچسپ واقعات جنم لیتے ہیں۔ جو کہ پڑھنے لائق ہیں۔
فرانسس ہڈسن کی لکھی سیکریٹ گارڈن بچوں کی سب مقبول اور سب سے رنگین کتاب بھی ہے۔ اس کتاب کی کہانی ایک لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو انتہائی کمزور اور بیمار رہتی ہے۔ پھر اپنے والدین کی وفات کے بعد جب وہ ایک اور شخص کی سرپرستی میں اس کے محل میں جاتی ہے تو اس کی دنیا ہی بدل جاتی ہے۔ یہ دنیا پھولوں، باغوں اور رنگوں سے بھرپور دنیا ہوتی ہے جو پڑھنے والوں کو اپنے سحر میں قید کر لیتی ہے۔