ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کامستقبل روزگارکی آس لیےیونان کےسمندرمیں ڈوب گیا۔تارکین وطن کشتی حادثےمیںجان سےجانےوالوں میںنوجوانوں کی بڑی تعدادپاکستان اورآزادکشمیرکی نکلی،10 افراد کاتعلق مانانوالہ سے،3 کاوزیرآباد سےاور41 کاآزادکشمیر کےعلاقےکھوئی رٹہ سےہے،علاقےمیں کہرام مچ گیا۔
وزیرآباد لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان کے قریب سمندر میں کشتی الٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے تین نوجوانوں کا تعلق وزیرآباد سے ہے۔وزیرآباد کے رہائشی2 نوجوان علی حسنین اور علی زیب آپس میں کزن ہیں۔وزیرآباد سمندر سے ریسکیو کئے جانے والے 12 پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی۔12 نوجوانوں میں دو یونان کے اسپتال میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق یونان سمندر سے ریسکیو کئے جانے والے 12پاکستانیوں کی تفصیل سامنے آ گئی۔ محمد عدنان اور حسیب الرحمن کا تعلق ضلع کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے۔ محمد حمزہ اور ذیشان سرور کا تعلق ضلع گوجرانوالہ سے بتایا جاتا ہے۔ عظمت علی اور عثمان صدیق کا تعلق ضلع گجرات سے ہے۔ محمد سنی اور زاہد اکبر ضلع شیخوپورہ کے رہنے والے ہیںجو ریسکیو کئے گئے ہیں۔مہتاب علی ضلع منڈی بہاوالدین اور رانا حسنین ضلع سیالکوٹ کے رہائشی ہیں۔ یونان کے قریب سمندر سے ریسکیو کئے گئے عرفان احمد ولد شفیع اور عمران آرائیں ولد مقبول کو یونان میں اسپتال میں رکھا گیا ہے۔
پاکستانی سفارتخانہ یونان کے مطابق کشتی حادثے میں 78 لاشوں کو تلاش کرلیا گیا، کشتی حادثہ میں جاں بحق افراد کی شہریت کا علم نہیں، متعلقہ پاکستانی لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے صرف والدین یا بچوں کا ڈی این اے نمونہ دیں،ڈی این اے رپورٹ، لاپتہ افراد کا شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور رابطہ نمبر info@pakistanembassy.gr پر بھیجیں، کشتی حادثے میں زندہ بچنے والے 12 پاکستانیوں سے ملاقات کی ہے۔
تارکین وطن کشتی حادثےمیں ڈوبنے والوں کے بچنے کی امیدیں دم توڑ گئیں۔یونانی حکام نےسمندرسےلاشوں کی تلاش کاآپریشن ختم کردیا۔عینی شاہدین کے مطابق79لاشیں مل سکیں،104تارکین وطن کوزندہ بچا لیا گیا،کشتی میں ساڑھےسات سوافراد سوارتھے ۔یونانی حکام کے مطابق سمندر میں گہرائی اور اندھیرے کے باعث سرچ آپریشن ختم کرنا پڑا،لاشوں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے بغیر ممکن نہیں۔