ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجٹ کے ساتھ اہم قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا کےلئے قانون سازی کی جائے گی۔نئے قانون کا اطلاق غیرملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے اداروں اور افراد پر ہو گا۔بیرون ملک سے غیر ملکی کرنسی لانے کی حد بڑھانے کے لئے قوانین متعارف کرائے جارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے ایک سال کے دوران ایک لاکھ ڈالر تک ساتھ لاسکیں گے۔بیرون ملک سے ایک لاکھ ڈالر تک لانے والوں سے آمدن کا ذریعہ نہیں پوچھا جائے گا۔اس وقت پچاس لاکھ روپے یا اس کےبرابر کرنسی ذریعہ آمدن ظاہر کئے بغیر پاکستان لائی جا سکتی ہے ۔
دوسری جانب آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے بڑے ریلیف کا امکان ہے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کیلئے 3 تجاویز تیار کرلیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور ایڈہاک الاؤنس کی مد میں 30 فیصد تک ریلیف ملنے کا امکان ہے۔پنشن میں 20 فیصد جبکہ میڈیکل اور کنوینس الاؤنس میں بھی اضافہ متوقع ہے۔پہلی تجویز کے تحت ایڈہاک الاؤنس میں 10 فیصد جبکہ میڈیکل الاؤنس اور کنوینس الاؤنس میں ایک سو فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
دوسری تجویز میں ایڈہاک الاؤنس میں 25 فیصد اور دیگر الاونسوں میں مناسب اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔تیسری تجویز میں گریڈ 1 تا 16 ایڈہاک الاؤنس میں 30 فیصد اضافہ جبکہ دیگر الاونسوں میں 50 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی تنخواہ میں 20 فیصد جبکہ دیگر الاونسوں میں 50 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا حتمی فیصلہ آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔