ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے معزز جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک تقریب میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے ہاتھ نہ ملانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے تمام منفی خبروں کو رد کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہو چکی ہے۔
یہ ویڈیو چند روز قبل ہی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے آتے ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان سے منہ موڑ کر وہاں موجو د دیگر لوگوں سے محو گفتگو ہو گئے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےایک بیان میں اس ویڈیو کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم جسٹس اقبال حمید الرحمان کی وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف برداری کی تقریب میں موجود تھی، وہاں میری چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال سے ملاقات ہو چکی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ حلف برداری کے بعد میںجسٹس ریٹائرڈ سید محمد انوار سے گفتگو کر رہا تھا کہ وہاں چیف جسٹس عمر عطا بندیال بھی آ گئے۔ لیکن کسی وہاں اس لمحے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی حالانکہ ہم دونوں کی تقریب میں ملاقات ہو چکی تھی۔
معزز جسٹس نے کہا کہ میں اس لیے پیچھے مڑ ا کیونکہ جسٹس رحمان کی اہلیہ اپنے کچھ فیملی ممبرز سے میرا تعارف کروانا چاہ رہی تھیں۔
چیف جسٹس سےملاقات نہ کرنےکےمعاملے پرجسٹس قاضی فائز عیسی کی وضاحت
جسٹس اقبال حمیدالرحمان اورانکی اہلیہ کومل کر مبارکباد دی تھی، جسٹس فائز عیسی
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سےبھی ملاقات کی اور انکا حال پوچھا، جسٹس فائز عیسی#CJPbandial #JusticeQaziFaezIsa #SupremeCourtOfPakistan pic.twitter.com/gE40JxflwT
— Asad Kharal (@AsadKharal) June 2, 2023
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خبریں جن میں کوئی حقیقت نہ ہو وہ نقصان اور غلط فہمیوں کی وجہ بنتی ہیں جس کا شکار ماضی قریب میں وہ خود میری فیملی رہی، ، مجھے اس سے ہونے والی والی تکلیف کابخوبی پتہ ہے۔
انہوں نے نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے ججوں کا الگ گروپ کی بھی تردید کی اور کہا کہ میں آئین دفاع اور اس کے تحفظ کیلئے اپنے منصب کے حلف کا پابند ہوں ، اس کے خلاف کسی چیز کی تائید نہیں کر سکتا، حقائق مسخ کر کے ایک متنازہ بیانیہ گھڑنا ادارے کیلئے
نقصان دہ ہے۔