اسلام آباد عدالتی پیشی کیلئے روانگی سے قبل چیئرمین تحریک انصاف کا خصوصی پیغام
آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر خصوصی ردعمل #BehindYouSkipper pic.twitter.com/NtrcUSrwwY
— PTI (@PTIofficial) May 9, 2023
ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اسلام آباد روانگی سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایس پی آر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لینے سے ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔‘
لگ بھگ سات منٹ دورانیے کے اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’آئی ایس پی آر صاحب! میری بات ذرا غور سے سُنیں۔ عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہر شہری کی ہونی چاہیے۔ اس وقت قوم کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے۔ مجھے جھوٹ بولنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘
ڈی جی سی میجر جنرل فیصل نصیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اپنا الزام دہرایا اور کہا کہ ’جب بھی تحقیقات ہوں گی، ثابت کروں گا کہ یہی وہ آدمی تھا۔۔۔ میرا سوال ہے کہ کیا ملک کا سابق وزیر اعظم ایک ایف آئی آر نہیں کٹوا سکا۔۔۔ اگر یہ شخص بے قصور ہوتا تو سامنے آ جاتا۔ نامزد کیے گئے دو پولیس افسران نے تحقیقات کا حصہ بننے سے انکار کیا۔‘
یاد رہے کہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گذشتہ شب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’گذشتہ ایک سال سے فوجی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے حکام کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے اشتعال انگیزی اور سنسنی خیزی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔‘
عمران خان نے اس بیان میں مزید الزام عائد کیا کہ ’میں ثابت کروں گا کہ آئی ایس آئی نے ایک رات قبل جوڈیشل کملیکس کو ٹیک اوور کیا۔۔۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آئی ایس پی آر صاحب، جب ایک ادارہ اپنی کالی بھیڑوں کے خلاف ایکشن لیتا ہے تو اپنی ساکھ بہتر کرتا ہے۔۔۔ جو ادارہ کرپٹ، دو نمبر لوگوں کو پکڑتا ہے، وہ مضبوط ہوتا ہے۔‘ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’یہ آپ نے کیا بنایا ہوا ہے کہ جو نام لے وہ فوج کو بُرا بھلا کہہ رہا ہے؟‘
خیال رہے کہ گذشتہ روز آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا ’ہم سیاسی رہنما (عمران خان) سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جھوٹے الزامات لگانا بند کریں اور قانونی راستے کا سہارا لیں۔ ادارہ (مسلح افواج) اس پروپیگنڈے کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ پولیس، رینجرز، ایف سی، یا کوئی بڑی فوج لانے کی ضرورت نہیں، جس کے پاس وارنٹ ہے وہ انھیں دکھائے تو وہ گرفتاری دے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ وہ جیل میں جانے کے لیے تیار ہیں۔ ’اگر قوم پھٹ پڑی تو آپ سب چھپتے پھریں گے۔‘