ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی “مزدور ریلی” نکالی جا رہی ہے، جس میں بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکن شریک ہیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا قافلہ منزل کی جانب رواں دواں ہے، کارکنان اپنے قائد کی ہدایت پر پیدل مارچ کرتے ہوئے ریلی میں شامل ہوئے، مرد و خواتین اور بوڑھے بھی ریلی کا حصہ ہیں، ریلی مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے ناصر باغ پہنچے گی۔
تحریک انصاف کی ریلی کا آغاز لبرٹی چوک سے ہوا جو فیروز پور روڈ سے ہوتی ہوئی ایم اے او کالج پہنچے گی اور لوئر مال روڈ سے ناصر باغ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی، ریلی کا اچھرہ، مزنگ سمیت دیگر راستوں پر بھر پور استقبال کیا جائے گا۔
ریلی کے اختتام پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان گاڑی کے اندر سے ہی کارکنوں سے خطاب کریں گے، سابق وزیراعظم لبرٹی چوک پر پہلا خطاب جبکہ دوسرا اور آخری خطاب ناصر باغ میں کریں گے، سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کو گاڑی سے نکلنے سے روک دیا گیا۔
سابق وزیراعظم کے ساتھ ریلی میں مسرت جمشید چیمہ، اعظم سواتی، فیصل جاوید اور دیگر رہنما بھی موجود ہیں، ریلی میں لاہور سے رہنماؤں اور کارکنان کو شرکت کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جیمر والی گاڑی خراب ہو گئی، تکنیکی وجوہات کی بنا پر گاڑی خراب ہوئی، کلمہ چوک میں گاڑی کی تکنیکی خرابی دور کرنے کی کوشش کی گئی تاہم خرابی دور نہ ہونے کی صورت میں اسے واپس بھیج دیا گیا۔
واضح رہے پنجاب حکومت کی جیمر گاڑی پہلے بھی متعدد بار خراب ہوچکی ہے، عمران خان کی اسلام آباد پیشی کیلئے جاتے ہوئے موٹروے پر بھی خراب ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کی داتا دربار ریلی میں بھی یہی گاڑی انجن گرم ہونے پر بند ہوگئی تھی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو ریلی کی اجازت دے دی، ریلی کی اجازت دن ایک بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی، ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر کی جانب سے ریلی کے اجازت نامے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
اجازت نامے کے مطابق ریلی کیلئے استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے، ریلی انتظامیہ سٹیج، خواتین اور تمام انکلوژرز کی سکیورٹی کی ذمہ دار ہو گی اور تمام متعلقہ علاقوں میں بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنائے گی، ریلی میں عدلیہ اور اداروں کیخلاف تقاریر کی اجازت نہیں ہوگی۔