ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ عمران خان لڑائی نہیں چاہتے الیکشن تاریخ پر لچک دکھانے کو تیار ہیں ۔حکومتی اتحاد کی جانب سے اسمبلیوں میں واپسی کا نکتہ پی ٹی آئی کے سامنے رکھا گیا۔
ذرائع کے مطابق موصول ہونے والی مذاکرات کی اندرونی کہانی میں کئی نئی باتیں سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی کی جانب سے آئینی ترمیم کا کہہ کر اسمبلی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ۔
پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت دو ماہ قبل انتخابات کے لئے لچک دکھائے ہم بھی لچک دکھا سکتے ہیں ۔ حکومتی رہنماؤں نے نواز شریف اور آصف زرداری کے سامنے معاملے رکھنے کا کہا ۔
پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ الیکشن اکتوبر یا نومبر میں ہوتے ہیں تو پی ٹی آئی کو کیا ملے گا ۔
مذاکرات میں اکتوبر میں انتخابات کی صورت میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتوں کی بحالی پر بھی بات چیت ہوئی۔
حکومتی ٹیم نے کہا کہ اصل فیصلہ پی ڈی ایم قیادت اور نواز شریف کریں گے۔
مذاکرات میں صوبائی اسمبلیوں کی بحالی اور قومی اسمبلی واپسی پر قانونی پیچیدگیوں پر گفتگو کی گئی ۔
حکومتی ٹیم نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوا تحریری صورت میں تمام فریق اس پر دستخط کریں گے۔
حکومتی ٹیم نے کہا کہ بجٹ گزرنے کے بعد الیکشن کے فیصلے ہوں گے ۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ بجٹ سے پہلے الیکشن کی تاریخ کا تعین کیا جائے ۔
حکومتی ٹیم نے کہا کہ وسیع تر ملکی مفاد میں تمام اسٹیک ہولڈر مشترکہ فیصلہ کریں ۔