ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ملک میں ایک ہی دن انتخابات کیس کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کے لیے رابطہ ہوگیا ہے۔
ملک میں ایک ہی روز انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کورٹ میں سماعت جاری ہے، گزشتہ سماعت میں بھی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر حکومت اور اپوزیشن مذاکرات کے ذریعے حل نکال لیں تو گنجائش نکالی جاسکتی ہے، جب کہ آج ہونے والی سماعت میں عدالت نے کہا کہ عدالت مذاکرات کیلئے مجبورنہیں کرسکتی، مذاکرات حکم نہیں صرف تجویز ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کے لئے رابطہ ہوگیا ہے، اور طے ہوا ہے کہ مذاکرات آج شام چھ بجے سینیٹ میں شروع ہوں گے
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمود قریشی، علی ظفر اور فواد چوہدری شامل ہیں، جب کہ حکمران اتحاد کی جانب سے ابھی نام سامنے نہیں آئے، تاہم یہ طے ہے کہ جے یو آئی ایف مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگی
اس سے قبل سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں تھریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کیلئے ٹائم فریم دینے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا، اور چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت مذاکرات کیلئے مجبورنہیں کرسکتی، مذاکرات حکم نہیں صرف تجویز ہے مذاکرات کیلئے ابھی کوئی ہدایت یا ٹائم لائن نہیں دے رہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت نے نیک نیتی دکھانے کیلئے کیا اقدامات کیے، لگتا ہے صرف پاس پاس کھیل رہی ہے، اگر مذاکرات کے ذریعے حل نہ نکلا تو آئین بھی اور ہمارا فیصلہ بھی موجود ہے۔