ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔
نیب نے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کسی ریلیف کے مستحق نہیں۔
قومی احتساب بیورو نے عدالتِ عالیہ سے انکوائری کے خلاف عمران خان کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی۔
نیب کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ’کلین ہینڈز‘ کے ساتھ ہائی کورٹ سے رجوع نہیں کیا۔
قومی احتساب بیورو کے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو سوال نامہ بھیجا مگر سوالات کا جواب نہیں دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں نیب کا کہنا ہے کہ عمران خان طلبی کے نوٹس پر نیب کے سامنے پیش بھی نہیں ہوئے۔
نیب کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، عمران خان جان بوجھ کر معاملے کو التواء میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
عدالتِ عالیہ میں جمع کرائے گئے جواب میں نیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو قانون کے مطابق ہی نوٹس بھیجا گیا، سوالات بھی پوچھے، عمران خان نے جو جواب بھیجا اسے جواب نہیں کہا جا سکتا۔
نیب نے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے 58 تحائف رکھے، عمران خان نے معلومات دینے کے بجائے ٹال مٹول والا جواب بھیجا۔
قومی احتساب بیورو کے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے 14 کروڑ روپے سے زائد کے تحائف 3 کروڑ 80 لاکھ روپے میں رکھ لیے۔