ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اکتوبرمیں ہمارے ساتھ مذاکرات ہوئے باجوہ صاحب نے پورا اختیارجنرل فیض کودیا،
مذاکرات میں جنرل فیض کے ساتھ چودھری شجاعت اورپرویزالٰہی تھے،ملاقات میں الیکشن کا نیا شیڈول متعین ہوا،مذاکرات میں 6 افراد کے درمیان اسمبلی توڑنے کی تاریخ طے ہوئی، لیکن وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے دھرنے کو اٹھانے کیلئے جنرل باجوہ کے نمائندے جنرل فیض،پرویز الٰہی، شجاعت اور ہماری ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں طے ہوا تھا
اسمبلیاں توڑ کے الیکشن کرائینگے تاریخ بھی طے ہوئی تھی، لیکن دھرنا ختم ہونے کے بعد پھر وہ مکر گئے، کہا ایسی تو کوئی بات ہی نہیں ہوئی تھی، اتنی ذمہ دار پوسٹس پر بیٹھنے والے لوگ بھی ایسی کچی باتیں کرتے ہیں،
نہ چوہدری صاحبان کو آج تک احساس ہے کہ ہم نے زبان دی تھی، ایک وعدہ نہیں جنرل باجوہ اور فیض حمید کی کس کس بات کو روئیں گے، اب انکے ادارے کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس بارے میں خود سوچیں۔
فضل الرحمن نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں کا اتفاق ہے الیکشن اکٹھے ہونگے، اس پورے قومی تصور کو عمران خان کیلئے قربان نہیں کرسکتے۔