ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب میں عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔ عدلیہ ، فوج ، الیکشن کمیشن اور ملکی سلامتی کے خلاف مہم پر کارروائی کی جائے گی ۔ رشوت اور لالچ سے انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی ۔
الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار آئین و دستور کے خلاف مہم سے گریز کریں ۔امیدوار کسی وفاقی و صوبائی سرکاری ملازم کے ذریعہ انتخابی عمل پر اثرانداز نہ ہوں ۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوارانتخابات کےبعداخراجات کی تفصیل آراو کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ وال چاکنگ، بل بورڈز اور پینا فلیکس کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ریلی نکالنے کے لیے انتظامیہ کی اجازت لینا لازمی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق صدرمملکت ،وزیراعظم،اسپیکر،گورنرز اور وزراء انتخابی مہم نہیں چلا سکتے نہ ہی انتخابی مہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا جاسکے گا۔
انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی ہوگی، پولنگ ڈے پر پولنگ سٹیشن کے 400 میٹر کے اندر انتخابی مہم نہیں چلائی جا سکتی، پولنگ سٹیشن کے اندر سیاسی جھنڈے یا بینرز کے داخلے پر پابندی ہوگی۔