ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کینیا میں قتل ہونے والے صحافی ارشد شریف کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا عندیہ دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑے صحافی کے قتل کے علاوہ بنیادی حقوق کا معاملہ بھی ہے۔
سپریم کورٹ کے حکمنامے کے مطابق اگرارشد شریف قتل کی تحقیقات پرعدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
مقتول کی فیملی کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے عدالتی کارروائی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی تحقیقات کی نگرانی نہیں کر سکتی۔
عدالتی حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بنیادی حقوق سے متعلق معاملات کی نگرانی اور تحقیقات کروا سکتی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق کینین حکام نے تاحال باہمی قانونی معاونت کا جواب نہیں دیا۔
سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کی صاف اور شفاف تحقیقات کرانا چاہتی ہے،خصوصی جے آئی ٹی کو بیرون مملک سے تحقیقات کیلئے مزید تین ہفتے دیئے جاتے ہیں۔
کیس کی مزید سماعت اپریل کے مہینے میں ہوگی۔