الیکشن نوے روز سے آگئے نہیں جاسکتا
الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم
چیف جسٹس نے قرآنی آیت سے فیصلے کا آغاز کیا
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے التواء کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ وزارت دفاع نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ رپورٹ میں اندرونی اور بیرونی خطرات کی تفصیلات شامل ہیں۔
سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے التواء سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ روز وکلاء کے دلائل کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے وزارت دفاع کو اپنی رپورٹ پیش کرنے کیلئے آج (منگل) تک مہلت دی گئی، جس پر ادارے نے سیکیورٹی معاملات اور خدشات سے متعلق اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کردی۔ عدالت عظمیٰ نے سیکیورٹی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کا فیصلہ خود پڑھ کر سنایا، فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن شیڈول بحال کردیا، جس میں چند تبدیلیاں کی جائیں گی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی تھا، آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو تاریخ میں توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پنجاب میں اب الیکشن 30 اپریل کے بجائے 14 مئی کو ہوں گے، الیکشن شیڈیول پر جتنا عمل ہوچکا وہ برقرار رہے گا، کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیلیں 10 اپریل تک دائر ہوں گی۔