ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے شہباز گل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عامر بھٹی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہباز گل کی اہلیہ بیمار ہیں اس لیے ان کا بیرون ملک جانا ضروری ہے۔
جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ حکومت کسی بھی شہری کا نام ای سی ایل میں ڈال سکتی ہے، درخواست گزار کے خلاف اسلام آباد میں کیس ہے، کمشنر اسلام آباد کی سفارش پر درخواست گزار کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔
جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا کمشنر کی سفارش پر نام شامل کیا جا سکتا ہے، عوامی محافظ نے کہا کہ درخواست گزار کے نام کا فیصلہ وفاقی کابینہ آئندہ اجلاس میں کرے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کسی شہری کی آزادی کیسے روک سکتی ہے، صرف دہشت گردی کا الزام لگا کر نام ای سی ایل میں نہیں ڈال سکتے، حکومت اس الزام میں ٹرائل کے بغیر کسی کو سزا نہیں دے سکتی۔
چیف جسٹس نے وفاق کے وکیل سے کہا کہ آپ کے پاس اس کی کوئی وضاحت نہیں جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے شہباز گل کا نام 4 ہفتوں کے لیے ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے شہباز گل کو چار ہفتوں کے لیے امریکا جانے کی اجازت دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو درخواست پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔