1. بیرون ملک پاکستانی سرمایہ کاری کو لانا
2. برآمدات کو فعال کرنا
3. سیاحت
4. معدنیات
5. چھوٹی اور درمیانی صنعت
6. زراعت
7. بڑے تعاون کی تنظیم نو
8. ٹیکس نیٹ بڑا کرنا
9. منی لانڈرنگ روکنا(قانون کی حکمرانی)
10. پسماندہ افراد کے لیے فلاحی پروگرام
عمران خان نے مستقبل کا پروگرام دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں سب سے پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ختم کرنا ہوگا اور یہ ڈالر آنے سے ہی ہوگا، اس کے لیے ہمیں صرف قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہوگی، امریکا میں 17 ہزار پاکستانی ڈاکٹرز ہیں جن کی آمدن 18 ارب ڈالر ہے، پاکستانیوں نے یو اے ای میں بھی اربوں ڈالرز کی پراپرٹیز خریدی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک بار ہم نے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کا اعتماد بحال کیا تو پھر ملک میں سرمایہ کاری شروع ہوجائے گی پھر ہمیں معمولی قرض کیلیے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکنے پڑیں گے، چین میں بھی اسی طرح ہوا اور پھر آج چین ایک بڑی معاشی طاقت بن کر سامنے آگیا، ہمارے یہاں اوورسیز پاکستانی پلاٹ خریدے تو قبضہ ہوجاتا ہے پھر وہ کیوں یہاں سرمایہ کاری کرے گا‘۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’حکومت آنے کے بعد ہمیں ساڑھے تین سال تک تو چیزیں سمجھ ہی نہیں آئیں تھیں، ہم دوبارہ اقتدار میں آکر ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں توجہ دیں گے، ہماری حکومت میں ان دونوں شعبوں کی آمدن بہت زیادہ بڑھ گئی تھی، پھر ہمیں سیاحت کو بھی فروغ دینا ہے اور ہمیں معدنیات پر بھی توجہ دینی ہوگی‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ان ساری چیزوں کے ساتھ صنعتوں اور بالخصوص اسمال انڈسٹریز پر بھی توجہ دیں گے اور زراعت کے شعبے میں صرف پیداوار بڑھانی ہے جس کے لیے ہم چین سے بات بھی کرچکے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں نقصان والے اداروں کو پرائیوٹائز کرنا ہے جبکہ ٹیکس کلیکشن کو بھی بڑھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف بائیس لاکھ شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ نادرا ریکارڈ میں کروڑوں لوگ تھے جو ٹیکس میں پورا اتر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم اقتدار میں آکر منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلیے بھی خصوصی کام کریں گے کیونکہ ایلیٹ کلاس پیسہ چوری کر کے باہر بھیجتی ہے، ہم قانون کو مضبوط بنا کر ایسے لوگوں کیخلاف گھیرا تنگ کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قوم کی سماجی حفاظت کیلیے ہم صحت کارڈ بھی جاری کریں گے جبکہ مستقبل میں ہم لوگوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے تحت راشن کیلیے پیسے بھی دیں گے، اس پر ثانیہ نشتر نے کام مکمل کرلیا ہے۔ ہم اقتدار میں آکر نوجوانوں کو بنا سود قرض دیں گے جبکہ تنخواہ دار طبقے کو گھر دینے کیلیے ہم اپنی اسکیم کو دوبارہ شروع کریں گے۔
عمران خان نے سیاسی عدم استحکام سے نکلنے کا روڈ میپ دے دیا
حکومت چلانے کے طریقے کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا
قانون کی حکمرانی لانی ہوگی
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا مینار پاکستان جلسے سے خطاب#BOLNews #ImranKhan pic.twitter.com/TDLxJ7tz00— BOL Network (@BOLNETWORK) March 26, 2023
عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے حالیہ انٹرویو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہٹانے کی وجہ بتائی کہ ’عمران خان خطرناک ہوگیا تھا، آج کو صورت حال ہے وہ کتنی خطرناک ہے کیا جنرل باجوہ اس کا جواب دیں گے؟‘۔