ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) اس سے زیادہ اور انسانیت کی تذلیل کیا ہوسکتی ہے غریبوں کو آٹے کیلئے اپنی جان دینی پڑ رہی ہے یہ نام کے مسلمانوں کو حضرت عمرِ فاروقؓ کے دورِ خلافت کو پڑھنا چاہیے آج کے حکمران یہ مت بھولیں کہ انہیں آگے جا کر ایک ایک جان کی قیمت کا جواب دینا ہوگا ۔ یہ کرسیوں پر بیٹھ کر یہ بھول جاتے ہیں کہ آگے بھی ایک عدالت ہے جہاں پر صرف انصاف ہی ہوتا ہے اور وہ عدالت اللہ کی ہے جہاں پر غریبوں کیلئے انصاف خریدنا نہیں پڑتا وہاں پر انصاف ہوتا ہے ۔
پولیس کے مطابق خاتون مقامی میرج ہال میں قائم آٹا پوائنٹ کا گیٹ کھلنےکا انتظار کر رہی تھی، گیٹ کھلنے پر دھکم پیل کے باعث خاتون گر کر زخمی ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 60 سال کی بزرگ خاتون کو ریسکیو اہلکاروں نے اسپتال منتقل کیا جہاں وہ دم توڑ گئی۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ظہیر عباس جعفری نے مفت آٹا پوائنٹ پر خاتون کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
ڈی سی مظفر گڑھ کا کہنا ہے کہ معاملےکی تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل بھکر میں بھی مفت آٹا لینے کے لیے دھکے کھانیوالا شہری آٹا لیتے ہی جان کی بازی ہار گیا تھا۔