ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کرنےکے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کر رہے ہیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے عمران خان کے وکیل سےکہا کہ وارنٹ جاری ہونے کا مقصد ہمیشہ ملزم کی پیشی یقینی بنانا ہوتا ہے یہ وارنٹ ملزم کو کسی جیل میں ڈالنےکے لیے تو نہیں ہوتے، آپ بتادیں کہ عدالت ملزم کو اور کس طرح سے بلائے؟
چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ جو وارنٹ جاری ہوئے وہ گرفتاری کے تو نہیں تھے نا؟ عمران خان عدالت کے سامنے پیش ہو جاتے نا آپ کیا چاہتے ہیں؟
جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ فرد جرم کیلئے عمران خان کو ذاتی طور پر پیش تو ہونا ہو گا۔9مار چ کو عمران خان نے عدالت میں بھی پیش ہونا ہے، وہاں بھی ہو جائیں۔کیا آپ بیان حلفی دیتے ہیں کہ آپ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں؟
جسٹس عامر فاروق نے کہا عدالت میں تو ملزم کی حاضری یقینی بنانےکے لیے ایک یہی طریقہ ہے، قانون کو اپنا راستہ خود بنانے دینا چاہیے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد وارنٹ منسوخی کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا