ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ویڈیو کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کریڈیٹ منی کردی ہے، جس کا مطلب اب نہ کسی کمرشل بینک یا ملک نے قرضے دینے ہیں اور نہ کسی نے یہاں آکر سرمایہ کاری کرنی ہے۔
ہم سب کو ملکر ایک قوم بن کر اس حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، کیونکہ غلامی کی زنجیریں کبھی خود بخود گرتی نہیں ہیں، ان غلامی کی زنجیروں کو توڑنا پڑتا ہے #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/dKpareZDEV
— PTI (@PTIofficial) February 13, 2023
عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا،جو ہورہا ہے یہ ہونا ہی تھا، جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے کہہ رہا ہوں کہ مسائل کا حل صرف صاف و شفاف الیکشن ہے۔ الیکشن کے علاوہ مسائل کا دوسرا کوئی حل نہیں ہے۔
جیل بھرو تحریک کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا اپنی قوم کے نام اہم ترین پیغام: #خوف_کے_بت_توڑ_دو pic.twitter.com/gfoA4yZUHW
— PTI (@PTIofficial) February 15, 2023
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جو صاحب آج کہہ رہے ہیں کہ عمران خان ملک برباد کرنے لگا تھا ان کو بھی بتایا تھا کہ جو نئی حکومت آئیگی وہ صورتحال کو نہیں سنبھال سکیں گے۔
چند لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے ملک کو تباہ نہیں کرسکتے، اس لیے ہم پرامن احتجاج جیل بھرو تحریک شروع کرنے جارہے ہیں۔ عمران خان
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/PoBCl9mO6y— PTI (@PTIofficial) February 15, 2023
عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ موجودہ حکومت کے 10،11 مہینے کی کارگردگی کا نتیجہ ہے، مگر خدشہ ہے کہ ہم یہاں نہیں رکیں گے مزید تیزی سے دلدل میں پھنستے رہیں گے۔ کہا خوش فہمی میں نہیں رہنا آئی ایم سے بات چیت کے بعد بھی صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔
اللہ الحق اور سچ کا خدا ہے! مہنگائی مارچ کرنے والے آج آٹا، گھی، دال، مرغی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمت کئی گنا بڑھا چکے ہیں۔ عمران خان
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/1QhtYeYsyB— PTI (@PTIofficial) February 15, 2023
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں آٹا 60 روپے فی کلو تھا آج 135 روپے، گھی گھی 380 سے 600 روپے ، چکن 335 سے 700 روپے، دالیں 250 سے 400 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں 50 سال 50سال کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ ہمارے دور کے 12 فیصد سے شرح مہنگائی 30 فیصد تک پہینچ گئی ہے جبکہ کھانے پینے کی چیزوں کی شرح مہنگائی 16 سے 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 90 روپیہ گرا ہے اتنی تیزی سے کبھی روپیہ گرا نہیں ہے، اگر آپکی تنخواہ 30 ہزار ہے اسکی ویلیو 20 ہزار رہ گئی ہے۔ پر کیپٹا انکم بھی کم ہوگئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی توجہ صرف این آر او اور اپنے کیسز ختم کرنے پر ہی رہی حالانکہ انہوں نے روڈمیپ دینا تھا یہ تو تجربہ کار تھے بھڑکیں مارتے تھے۔ ابھی مزید مہنگائی آنی ہے، غلط فیصلوں سے ملک اس حال تک پہنچا، جو ان کو لے کر آئی ان سے پوچھے کہ کون ذمہ دار ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت سے صورتحال بہتر نہیں ہوگی، کیسنر کا علاج ڈسپرین سے ہورہا ہے۔ کہا ترسیلاب زر میں 17 فیصد کمی ہوگئی ہے ایکسپورٹ گرگئے، آمدنی سکڑتی جارہی ہے جبکہ قرضے بڑھ رہے ہیں۔