ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل ر پرویز مشرف 1943 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے قیام پاکستان کے بعد 1947 میں والدین کے ہمراہ بھارت سے ہجرت کرکے پاکستان کے شہر کراچی میں منتقل ہوئے
پرویز مشرف نے 19 اپریل 1964 کو افواج پاکستان میں بطور کمیشن حاصل کیا۔بعد ازاں انہوں نے اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی ) میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ بھی لیا
7 اکتوبر 1998 کو وہ بری فوج کے چیف آف اسٹاف کے منصب پر فائز ہوئے۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق مئی 1999 میں کارگل کا محاذ گرم ہوا تو بھارت اور پاکستان ہولناک جنگ کے دہانے آگئے تھے۔ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے اس جنگ سے بچنے کے لیے امریکا سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی جس کے بعد جنرل پرویز مشرف کے نواز شریف سے اختلافات کی ابتدا ہوئی جو 12 اکتوبر 1999 کو ان کے اقتدار کے قبضے پر منتج ہوئی۔
11 ستمبر 2001 کو امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ امریکا سمیت وہ مغربی ممالک جو پرویز مشرف کو کسی طرح قبول کرنے کو تیار نہیں تھے ، وہی پرویز مشرف کے گن گانے لگے۔
اپنے دور اقتدار میں پرویز مشرف نے ایک کانفرنس کے دوران اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری باجپائی کے آگے دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا نیا دور شروع ہوا۔
2006 میں ان کی جانب سے بلوچ سیاستدان نواب اکبر بگٹی کے خلاف کارروائی شروع کی گئی، اسی دوران اکبر بگٹی جا بحق ہوئے، جس کے بعد صوبے میں ایک اور زورش شروع ہوئی جو آج بھی جاری ہے۔
2007 میں پاکستان میں حالت بدلنے لگے، اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری سے استعفے کا معاملہ اس قدر زور پکڑ گیا کہ ان کے خلاف وکلا نے تحریک شروع کردی، جس میں بعد ازاں سیاستدان بھی شامل ہوگئے۔
2007 ہی میں اسلام آباد کی لال مسجد میں آپریشن ہوا، جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے، اس واقعے نے ملک میں دہشت گردی کو ایک اور جواز فراہم کیا۔سمبر 2007 میں پرویز مشرف نے پاک فوج کی سربراہی چھوڑ دی، بے نظیر بھٹو کی دہشت گردی میں موت کے بعد پرویز مشرف پر ناصرف پاکستان بلکہ بیرونی طاقتوں کا دباؤ بھی بڑھ گیا۔
2008 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے پارلیمنٹ میں اپنی بالاسدتی قائم کی، دونوں جماعتوں نے پرویز مشرف کے خلاف مواخذے کی تحریک لانے کا اعلان کردیا، جس پر اگست 2008 کو انہوں نے صدارت بھی چھوڑ دی۔2013 کے عام انتخابات کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا، عدالت نے انہں سزائے موت سنائی لیکن اس وقت وہ بیرون ملک جاچکے تھے۔
2018 سے وہ ایمالوئڈوسس (amyloidosis) نامی بیماری کا شکار تھے۔ اسی بیماری کی وجہ سے ان کا دبئی میں انتقال ہوا۔