ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس صوبے میں ہماری حکومت کے ماتحت ہونےکے باوجود میں اپنا کیس رجسٹر نہیں کراسکا۔
عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرا کیس رجسٹر کرنے سے پنجاب پولیس نے انکارکردیا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر پنجاب پولیس کو کون کنٹرول کر رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بند کمرے میں چار لوگوں نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا اور جن طاقتورلوگوں نے قتل کامنصوبہ بنایا انہیں بلٹ پروف شیشوں سےکوئی فرق نہیں پڑتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات چاہتا ہوں، آگےبڑھنےکا صرف ایک راستہ ہےکہ لوگوں کو ان کی مرضی کی حکومت منتخب کرنےدی جائے ۔
امریکی ٹی وی کی میزبان بار بار پوچھتی رہی آپ حملے میں تین افراد کے نام لے کر سنگین الزامات لگا رہے ہیں اس کے شواہد کیا ہیں؟
اس پر چیئرمین پی ٹی آئی واقعات کا پس منظر بتاتے رہے۔ اینکر نے کہا کہ پس منظر تو معلوم ہے، بڑے احترام سے آپ سے الزامات کے شواہد کا پوچھا ہے۔
بار بار اصرار پر بھی عمران خان شواہد پیش نہ کر سکے اور بولے دائیں ٹانگ سے تین گولیاں نکال لی گئی ہیں جب کہ بائیں ٹانگ میں گولی کے ٹکڑے اندر چھوڑ دیے گئے، معمول کی سرگرمیاں بحال ہونے میں 4 سے 6 ہفتے لگیں گے۔