ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان4 سال بعد ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل گیا۔تاہم ایف اے ٹی ایف کی مانیٹرنگ میں رہے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا۔
فیٹف کا 2 روزہ اجلاس پیرس میں ہوا جس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیرمملکت برائے خارجہ امورحنا ربانی کھر نے کی۔ اجلاس کے بعد باقاعدہ فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا اعلان کیا۔
فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کیلئے غیرملکی فنڈنگ کا حصول آسان ہو جائے گا۔پاکستان نے فیٹف میں دیئے گئے تمام اہداف وقت سے پہلے مکمل کرلئے۔ فیٹف ایکشن پلان پر کامیابی سے عملدرآمد کیا گیا۔
فیٹف کے مطابق انسدادی دہشتگردی پر پاکستان کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ ، اینٹی ٹیرر فنانسنگ پر بہترین کام کیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف کی مانیٹرنگ میں رہے گا، پاکستان کو اینٹی منی لانڈرنگ اورٹیررفنانسنگ قانون پرمزید عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیٹف کے صدر ٹی راجہ کمار کا کہنا تھاکہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کی فیٹف رکنیت معطل کر دی گئی، کانگو، موزمبیق اور تنزانیہ کو گرے لسٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے ہٹا دیا گیا ہے، پاکستان 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ پر تھا اور پاکستان نے تمام مطالبات پر کام کیا ہے ۔
صدر راجہ کمار کا کہنا تھاکہ ہم پاکستان کو گرسے لسٹ سے باہر نکلنے میں خوش آمدید کرتے ہیں، فیٹف نے پاکستان کا دورہ کیا اور تمام اصلاحات کا جائزہ لیا، پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے نظام میں بہتری لائی اور 34 نکات پر عمل درآمد کیا ہے۔