ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم راجہ یاسر ہمایوں نے کہا ہے کہ نجی شعبے کی یونیورسٹیاں اپنے مالیاتی معاملات میں خود مختار ہیں اور صوبائی حکومت ان کے فیس کے ڈھانچے کو ریگولیٹ نہیں کر سکتی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ نجی یونیورسٹیاں اپنے مالیاتی معاملات میں خود مختار ہیں اور حکومت انہیں فیس کم کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔
پنجاب کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر نے کہا، ‘تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اور تعلیمی شعبے کی بہتری کے لیے نجی شعبے کی یونیورسٹیوں کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔’ انہوں نے کہا کہ تمام چارٹرڈ یونیورسٹیوں کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ان تمام اداروں کی کوششوں کو سراہتی ہے جو تعلیم کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
راجہ یاسر ہمایوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے 4 سال کے قلیل عرصے میں نہ صرف 21 نئی یونیورسٹیاں قائم کی ہیں بلکہ نجی شعبے میں قائم ہونے والی یونیورسٹیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر چارٹر حاصل کرنے والی تمام نجی یونیورسٹیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے وضع کردہ تمام وضع کردہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کے بعد طلباء کا داخلہ شروع کریں۔