ڈیلی دھرتی ( ویب ڈیسک ) صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر غیر ملکی مداخلت کا الزام ہے تو قومی سلامتی کمیٹی کی تحقیقات کو منظرِ عام پر لایا جائے۔
نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے عمران خان کے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق بیان پر کہا میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان نے اس کی مناسب وضاحت دیدی ہے، دراصل ہم سب الفاظ کے چناؤ میں ماہر نہیں ہیں مگر انہوں نے وضاحت کر دی اور میں اس سے مطمئن ہوں۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا اپنی لڑائیوں کی وجہ سے فوج کو موقع دیا جاتا ہے کہ فوج مداخلت کرے، ایوب خان کے زمانے میں لوگ کہتے تھے کہ ایک چیز میں کامیابی ہوئی وہ یہ کہ پالیسیوں میں تسلسل آیا، میں سمجھتا ہوں کہ اگر غیر ملکی مداخلت کے الزامات ہیں تو میں نے تو آن پیپر چیف جسٹس سے درخواست کی ہوئی تھی کہ اس کی تحقیقات ضروری ہے۔
وزیراعظم سے تعلقات سے متعلق سوال پر صدر عارف علوی کا کہنا تھا شہباز شریف سے اچھے تعلقات ہیں، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میرے ان کے ساتھ خراب تعلقات ہیں، ہو نہیں سکتا کہ پاکستان کے صدر اور وزیراعظم کے تعلقا ت خراب ہوں۔
انہوں نے بتایا کہا کہ وزیراعظم آفس سے تقریباً 90 یا 95کے قریب تجاویز یا مشورے آئے ہوں گے، میں نے ان میں سے دو یا تین روکے اور ان کی وضاحت بھی کی لیکن باقی سب تجاویز یا مشوروں پر ہمارے درمیان ہم آہنگی ہے۔