ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) پاکستان کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں سیلانی پانی کا دباؤ کم کرنے کے لئے آر ڈی 14 کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا جبکہ ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لئے سول انتظامیہ کے مدد طلب کرنے پر منچھر جھیل پر فوج اور رینجرز کے جوانوں کو تعینات کردیا گیا۔
محکمہ آبپاشی سندھ کے مطابق منچھر جھیل کو کٹ لگانے کے بعد پانی گاؤں کرن پور اور انڈس لنک کے درمیان سے ہوتا ہوا دریائے سندھ میں داخل ہوگا، کٹ کے بعد منچھر جھیل سے پانی کا دباؤ 30 فیصد کم ہو گا۔
ڈپٹی کمشنر سہون مصطفیٰ فرید کا کہنا ہے کہ منچھر جھیل کو باغ یوسف کے قریب آر ڈی 14 کے مقام پر کٹ لگایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے سے بند ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا اور بند ٹوٹنے کی صورت میں سیہون کی 5 یونین کونسلیں ڈوبنے کا خدشہ تھا۔
آخر کار منچھر جھیل کو آر ڈی 12 ، 13 14 کے مقام پر کٹ دیا گیا
یہی کٹ پھلی دینا تھا تاکہ دوسرے شھروں پے دباؤ کم ہوتا
آب انشاللہ جلد باقی شھروں میں پانی کا دباؤ کم ہوگا pic.twitter.com/wumHiitkw9— Anum Talpur (@Anumtalpur) September 4, 2022
سیلابی صورتحال کے پیش نظر مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے جبکہ میہڑ اور جوہی شہر کے رنگ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھنے کے بعد شہری بوریوں میں مٹی بھر بھر کر بندوں کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب سول انتظامیہ نے پاک فوج سے جھیل کے نازک مقامات پر بند کو مضبوط کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پاک فوج کے انجینئر بند کے ٹوٹے حصوں کی مرمت کیلئے فوری طور پر جھیل پر پہنچ گئے، پاکستان آرمی کے انجینئرز کی جانب سے منچھر جھیل کے کناروں کو مضبوط بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں جاری ہیں تاکہ کسی بھی آفت سے بچا جا سکے۔