ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ شہر نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر کی ڈنڈا اٹھائے لوگوں کے دروازے پر جا کر انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں
سوات کے مختف علاقوں میں سیلاب کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ اب سیلاب چارسدہ اور نوشہرہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ سیلاب جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کسی بھی وقت نوشہرہ اور چارسدہ پہنچے گا اس لیے نوشہرہ اور چارسدہ کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔
سیلاب کی وارننگ آنے کے فوری بعد انھوں نے اعلانات کروائے کہ لوگ اپنا علاقے چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں لیکن اس پر عملدر آمد نہیں ہو رہا تھا اور جب حالات انتہائی سنگین ہونے جا رہے تھے تو اس وقت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر نے خود جا کر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا تھا۔
وہ دریا کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ ان دیہاتوں میں بھی گئیں جہاں پانی موجود تھا اور وہ اس پانی سے گزر کر ایک ایک گھر جا کر لوگوں سے یہی کہتی رہیں کہ ’خدا کے لیے یہاں سے چلے جائیں کیونکہ بڑے سیلابی ریلے کا خطرہ ہے۔‘
ان کی کاوشیں رنگ بھی لائیں جب انہوں نے تمام افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔