ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ کوشش ہو گی عمران خان کی ضمانت کی درخواست خارج ہو اور انہیں اسی وقت عدالت سے گرفتار کرلیا جائے۔
ایک نجی چینل کے پروگرام میں عمران خان کو ملنے والی راہداری ضمانت پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا اور بھی آسان ہوگیا ہے، ان کے خلاف درج کیے گئے دہشتگردی کے معاملے میں مزید کسی ثبوت کی ضرورت نہیں، ان کے بیانات اور الفاظ کی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور عمران خان خود گواہ اور ثبوت ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اب جب عمران خان عدالت میں ضمانت کروائیں گے اور ہمیں نوٹس جاری ہوں گے تو ہم کوشش کریں گے کہ عمران خان کی ضمانت کی درخواست خارج ہو جائے اور انہیں اسی وقت عدالت سے گرفتار کرلیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے جج کے خلاف توہین آمیز گفتگوکی اور دھمکیاں دیں
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جس جیل میں رہنا چاہیں گے ان کو اس جیل میں رکھا جائےگا، اگر وہ پنجاب کی جیل جانا چاہیں تو وہاں بھیج دیں گے یا پھر اسلام آباد میں ہی کسی جگہ کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج زیبا چوہدری کیخلاف بیان دینے پر منگل کے روز توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے اور عمران خان کو ذاتی حیثیت میں 31 اگست کو طلب کیا ہے
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکانے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت تین رکنی لارجر بینچ نے کی۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں بننے والے بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار بھی شامل ہیں۔