ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انسدادِدہشتگردی عدالت اسلام آبادنے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف درج 3 مقدمات میں ضمانت خارج کر دی۔
اےٹی سی جج ابو الحسنات ذولقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کے تین مقدمات میں محفوظ فیصلہ سنا یا۔چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ کھنہ میں 2 اور تھانہ بھارہ کہو میں ایک مقدمہ درج تھا ۔عدالت نےچیئرمین پی ٹی آئی کی عدم حاضری کے باعث ضمانتیں خارج کر دیں۔
قبل ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 7 مقدمات میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کی ضمانتیں خارج کردی تھیں۔
علاوہ ازیں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بھی احتساب عدالت اسلام آباد نے گزشتہ ہفتے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
واضح رہے اسلام آباد کی سیشن عدالت نےتوشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔عدالت نے سابق وزیراعظم کو 5 سال کےلئے نااہل قرار دیتے ہوئے فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیاتھا۔
جج ہمایوں دلاور نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کے خلاف جرم ثابت ہوتا ہے،ملزم چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے،1 لاکھ جرمانے کی عدم ادائیگی پر 6 ماہ مزید قید کاٹنا ہوگی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کور ٹ کےجج ہمایوں دلاور نےچیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں 30 صفحات پرمشتمل مختصر فیصلہ جاری کیا۔جس میں کہا گیا کہ کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دینے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء پیش نہ ہوئے،وکلاء کی عدم پیشی پر کیس کے ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست کو خارج کیا جاتا ہے۔
مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ ملزم کیخلاف مصدقہ شواہد پیش کرنے میں کامیاب رہا،شواہد کی نظر میں ملزم کیخلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے سال 2018 سے 2020 کے دوران اثاثوں کی جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں،چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف سے متعلق معلومات میں دھوکے بازی سے کام لیا،کسی بھی شک کے بغیر چیئرمین پی ٹی آئی کی بے ایمانی ثابت ہوچکی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم کو الیکشن ایکٹ کی دفعہ 174 کے تحت 3 سال قید، 1 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے،ملزم آج عدالت میں پیش نہیں ہوا،عملدرآمد کیلئے فیصلے کی کاپی اور سزا کے وارنٹس آئی جی اسلام آباد کو بھجوائے جائیں۔عدالتی حکم کے بعد سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی کو زمان پارک سے گرفتار کیا گیا۔