ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ٹائٹن آبدوز میں مرنے والے نوجوان سلیمان داؤد کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے سلیمان داؤداپنا روبک کیوب اپنے ساتھ لے گئے تھے کیونکہ وہ سمندر کی گہرائیوں میں نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتے تھے۔
کرسٹین داؤد نے حادثے کے بعد برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ درحقیقت پہلے شوہر کے ساتھ ٹا ئٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے کا ارادہ کیا تھا، لیکن کووڈ کی وبا کی وجہ سے یہ سفر منسوخ کر دیا گیا،پھر میں پیچھے ہٹ گئی اور (سلیمان) کو موقع دیا، کیونکہ وہ واقعی وہاں جانا چاہتا تھا۔والدہ کرسٹین داؤد نے بیٹے کے بارے میں بتایا کہ سلیمان داؤد کو روبک کیوب بہت زیادہ پسند تھا، وہ ہر جگہ اسے اپنے ساتھ لے جاتا تھا، وہ 12 سیکنڈ میں پیچیدہ معمے کو حل کر کے دیکھنے والوں کو حیران کر دیتا تھا،سلیمان نے کہا تھا کہ سمندر میں 7 ہزار 3 میٹر پانی کے نیچے روبک کیوب کو حل کرنے جا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بیٹے سلیمان اور شوہر کے لیے بہت خوش تھی کیونکہ وہ دونوں بہت طویل عرصے سے یہ کرنا چاہتے تھے، شوہر اور بیٹے سلیمان نے ٹائٹن آبدوز میں سوار ہونے سے پہلے گلے لگایا اور وہ ہنسی مذاق کر رہے تھے۔
یاد رہے 19 سالہ سلیمان داؤد نے ٹائٹن آبدوز میںسوار ہونے سے قبل گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی دی تھی جبکہ ان کے والد شہزادہ داؤد اپنے بیٹے سلیمان کے ریکارڈ بنانے کے لمحات کو محفوظ بنانے کے لئے اپنے ساتھ ایک کیمرہ لے کر گئے تھے۔
واضح رہے سلیمان برطانیہ میں گلاسگو کی یونیورسٹی آف سٹریتھ کلائیڈ کے طالب علم تھے۔ ان کے والد شہزادہ داؤد پاکستانی نژاد برطانوی شہری تھے اور ان کا خاندان پاکستان کے امیر ترین خاندانوں میں شمار ہوتا ہے۔17 سالہ بیٹی علینہ سمیت داؤد خاندان کہ یہ افراد فادرز ڈے پر پولر پرنس پر سوار ہوا تھا۔
سلیمان اور اُن کے والد شہزادہ داؤد کے ساتھ ٹائٹن آبدوز میں تین دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں اوشین گیٹ کے 61 سالہ سی ای او سٹاکٹن رش، 58 سالہ برطانوی تاجر ہمیش ہارڈنگ، اور فرانسیسی بحریہ کے سابق غوطہ خور اور مشہور ایکسپلورر 77 سالہ پال ہنری نارجیولیٹ
شامل تھے۔