ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان ہے یہ فیصلہ بین الاقوامی مالیاتی پروگرام (آئی ایم ایف) کی ایک اور ضرورت کو پورا کرنے کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے کیونکہ حکومت مالی امداد کے پیکیج کو بحال کرنے کے لیے آخری کوششیں کر رہی ہے۔ موجودہ توسیعی فنڈ سہولت (EFF) 30 جون کو ختم ہو رہی ہے۔
اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (PDL) چارج کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد 50 روپے فی لیٹر ہے۔ حکومت قومی خزانے کے لیے زیادہ سے زیادہ ریونیو بڑھانے کے لیے PDL کی بالائی حد چارج کر رہی ہے۔
حکومت نے پی ڈی ایل 10 روپے فی لیٹر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ زیادہ سے زیادہ حد 60 روپے فی لیٹر مقرر کی جائے گی۔ لیوی میں اضافے سے 870 ارب روپے اضافی حاصل ہونے کا اندازہ ہے۔
حکومت نے پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اختیار پارلیمنٹ سے وفاقی کابینہ کو دینے کی تجویز بھی دی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وفاقی کابینہ کو پی ڈی ایل لگانے کی اجازت دینے کی حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔
اس سے قبل یہ اطلاع دی گئی تھی کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی چارج کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد میں نظرثانی کی تجویز دی ہے۔