ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب کی جانب سےعمران خان کےگھر تک رسائی کے لیےدرخواست کر دی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک آپریشن روکنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔آئی جی پنجاب کی جانب سے عمران خان کے گھر تک رسائی کے لیے درخواست کردی گئی۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ اور عمران خان کے گھر بغیر کسی رکاوٹ رسائی کی اجازت دی جائے۔جائے وقوعہ پر کالعدم تنظیم کے ارکان کی موجودگی کا شک ہے۔عدالت نے پولیس کو واپس آنے کے لیے کہا اس لیے تفتیش نہیں کر پارہے۔ درج مقدمات کی تفتیش اور شہادت اکٹھی کرنے کے لیے رسائی ضروری ہے
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری روسٹرم پر آگئے۔ فواد چودھری نے عدالت میں کہا کہ عدالت نے لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں ہم مشکور ہیں۔گزشتہ روز آئی جی سے عدالتی حکم پر ملاقات ہوئی۔آئی جی پنجاب سے تین ایشو پر بات ہوئی ۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلا عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق تھا،۔ہم نے صرف 123اپولیس اہلکاروں پرتحفظات ظاہر کیے۔پی ٹی آئی اتوار کی بجائے پیر کو جلسہ کرے گی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہوا ہے کہ تحریک انصاف کا ایک فوکل پرسن ہو گا۔ہم نے کہا ہے کہ کسی علاقے کو نو گو ایریا نہیں بننے دیا جائے گا۔
جسٹس طارق سلیمی نے کہا کہ اگر آپ کو سیکیورٹی نہیں ملتی تو آئی جی کو درخواست دیں اگر آپ مطمئن نہیں ہوتے تو عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں۔کنٹینرز لگانا مناسب نہیں ،یہ ہمیں ایکسپورٹ کے لیے استعمال کرنے چاہیے ۔آپ جو بھی چاہتے ہیں اسے طریقہ کار سے کریں اور باقاعدہ درخواست دیں ۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان آج بھی عدالت جانے کےلیے تیار ہیں ، اور کل بھی تیار ہونگے۔دونوں طرف سے لوگ زخمی ہوئے ، ہم چاہتے ہیں گرفتاریاں نہ کریں ۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ معاملے پر مداخلت نہیں کر سکتا ،کیمرے لگے ہیں لوگوں کی نشاندہی کریں۔ذمہ داروں کے خلاف جو قانونی کارروائی بنتی ہیں وہ کریں۔جس نے بھی زیادتی کی ہے کیمرے موجود ہیں ان کوسامنے لایاجانا چاہیے۔دونوں اطراف جس کی بھی زیادتی ہے کارروائی ہونی چاہیے۔
واضح رہے لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
عدالت عالیہ نے آئی جی پنجاب کو جزوی طور پر آپریشن روکنے کا حکم دیا تھا، جس میں گزشتہ روز مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی تھی۔
دوسری جانب عدالت نے آئی جی پنجاب کے ساتھ پی ٹی آئی قیادت کو مشاورت کی ہدایت کی تھی۔