فیڈرل رجسٹر نے جمعہ کو امریکی ‘توشہ خانہ’ کی تفصیلات جاری کیں جن میں جنرل فیض حمید کی جانب سے 2021 میں امریکی چیف آف اسٹاف کو دیے گئے تحائف کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
پاکستان کی طرح امریکہ میں بھی ایک ‘توشہ خانہ’ ہے اور اس کا ریکارڈ برقرار رکھنے کا ذمہ دار چیف آف پروٹوکول کا دفتر ہے۔
تحائف کی تفصیلات جمعے کو امریکی فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر شائع کی گئیں، جس میں بتایا گیا کہ 2021 کے دوران کن ممالک نے امریکی حکام کو کون سے تحائف دیے اور ان کی قیمت کتنی تھی۔
جمعہ کو، یو ایس فیڈرل رجسٹر نے چیف آف پروٹوکول کے دفتر کے تمام تحفے کی تشخیص اور عطیہ دہندگان کی معلومات کی ایک جامع فہرست جاری کی۔
امریکی ریکارڈ کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید نے امریکی چیف آف اسٹاف کو تحائف دیے لیکن امریکا کی جانب سے سب سے مہنگے تحائف جنگ زدہ ملک افغانستان سے ملے۔
آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے 30 جولائی 2021 کو امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کو 715 ڈالر مالیت کا قالین، ایک پشمینہ اسکارف اور پیتل کا گلدان پیش کیا۔ فیض حمید اس وقت پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔ .
اس فہرست کے مطابق حیران کن طور پر امریکی صدر جو بائیڈن کو سب سے مہنگا تحفہ افغانستان کی سابق خاتون اول اور سابق صدر اشرف غنی کی اہلیہ نے دیا جنہوں نے اپنے امریکی ہم منصب کو 19,200 ڈالر مالیت کا ریشمی قالین بطور تحفہ پیش کیا۔
تاہم یہ تحفہ جل بائیڈن نے خود نہیں رکھا تھا بلکہ اسے نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز انتظامیہ کو منتقل کر دیا گیا تھا۔
افغان صدر اشرف غنی نے بھی صدر بائیڈن کو ایک اور ریشمی قالین بطور تحفہ دیا لیکن اس کی قیمت ان کی اہلیہ کے تحفے سے تھوڑی کم تھی یعنی 9600 ڈالر۔
خود افغانستان کی طرف سے ایک اور دلچسپ تحفہ سابق آرمی ڈائریکٹر ریجنل ٹارگٹنگ ٹیم احمد شیخ سلطانی نے امریکی اسٹاف سارجنٹ کرسٹوفر گیونگ کو 2230 ڈالر مالیت کی تین کلاشنکوفوں کی شکل میں دیا۔
2021 میں، بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف راوت نے مارک ملی کو ایک مجسمہ، ایک شال، ایک ٹائی اور 470 ڈالر مالیت کے دیگر تحائف دیے۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے سابق صدر ٹرمپ کو ایک اور مہنگا تحفہ دیا جس کی مالیت 12,000 ڈالر تھی اور اس میں لیکر ڈیسک اور تحریری سامان شامل تھا۔
1966 کے غیر ملکی تحائف اور سجاوٹ ایکٹ کے مطابق، امریکی حکام کو ملنے والے تحائف وہ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں بشرطیکہ ان کی قیمت $415 سے زیادہ نہ ہو۔ تاہم صدر ان تحائف کو اپنے پاس رکھنے کا مجاز ہے جو مقامی شہریوں کی طرف سے آئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں ایک ‘گفٹ یونٹ’ بھی ہے جو ان تحائف کی دیکھ بھال کرتا ہے اور متعلقہ اداروں تک ان کی ترسیل کا انتظام کرتا ہے۔