ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) علم نباتات کے اصولوں کو دیکھا جائے تو پھل کی تعریف یہ ہے کہ ” پودے کے پھول سے پیدا ہونے والا نرم گودا جس میں پودے کا بیج ہو پھل کہلاتا ہے ” اور تکنیکی لحاظ سے ٹماٹر اس تعریف پر پورا اترتا ہے،
ٹماٹر کے مقابلے میں کسی پودے کے پھلوں کے حصے کو نکال کر کھائے جانے والے ہر حصے کو سبزیاں کہا جاتا ہے
ابھی جانتے ہیں ان پھلوں کے بارے میں جن کو ہم روزمرہ زندگی میں سبزیاں سمجھ کر استعمال کرتے ہیں
ٹماٹر : ٹماٹروں کے بارے میں تو عرصے سے یہ بحث چل رہی ہے کہ یہ ایک پھل ہے یا سبزی، سنہ 1983 میں امریکی سپریم کورٹ نے بھی اسے ایک مقدمے میں سبزی قرار دیا تھا مگر نباتاتی ماہرین سے پوچھا جائے تو ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک پھل ہے جسے لوگ سبزی سمجھتے ہیں۔
کریلے : اگر آپ کو یہ سبزی کھانا پسند نہیں تو شاید یہ جان کر اسے کھالیں کہ یہ تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔
مٹر اور سبز پھلیاں : مٹر اور سبز پھلیاں بھی تکنیکی لحاظ سے سبزیاں نہیں بلکہ پھل ہیں۔
زیتون : زیتون میں گٹھلی موجود ہوتی ہے اور یہ سبزی نہیں پھل ہے۔
مکئی : مکئی بھی تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔
کھیرا : کھیرا بھی سبزی نہیں بلکہ پھل ہے، کھیرے تربوز اور خربوزے جیسے پھلوں کے پودوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک پودے کا پھل ہوتے ہیں۔
گھیا توری : یہ بھی تکنیکی لحاظ سے سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔
کدو یا میٹھا کدو : اس کو اگر آج تک سبزی سمجھ کر کھاتے رہے ہیں تو جان لیں علم نباتات کے اصولوں کے مطابق یہ ایک پھل ہے۔
بھنڈی : جی ہاں بیجوں سے بھرپور یہ سبزی بنیادی طور پر ایک پھل ہے۔
بینگن : ویسے تو بینگن آلو کے خاندان کے پودوں کا حصہ ہے مگر بینگن میں بیج موجود ہوتے ہیں اور وہ پودے کے پھولوں کے طور پر اگتے ہیں تو تکنیکی لحاظ سے یہ سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔
مرچ : ہر قسم کی مرچیں یعنی ہری مرچ، شملہ مرچ یا دیگر سب ہی تکنیکی لحاظ سے پھل ہیں۔