ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق واقعہ ننکانہ صاحب کے علاقے واربرٹن میں پیش آیا جہاں مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا اور توہین مذہب کے ملزم کو تھانے سے نکال کر تشدد کرکے ہلاک کردیا۔
ذرائع کے مطابق اس دوران ایس ایچ او سمیت پولیس اہلکار اپنی جان بچانےکے لیے تھانے سے بھاگ گئے،
ذرائع کے مطابق ملزم توہین مذہب کے الزام میں تھانے میں بند تھا
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ملزم 2 سال جیل کاٹنےکے بعد واپس آیا تھا،
ذرائع نے مزید بتایا کہ اہل علاقہ نے الزام لگایا ہےکہ ملزم سابقہ بیوی کی تصویر مقدس اوراق پر لگا کر جادو ٹونا کرتا تھا۔
واقعے کے بعد ڈی ایس پی ننکانہ سرکل نواز ورک اور ایس ایچ او واربرٹن فیروزبھٹی کو معطل کردیا گیا ہے۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے ایک بیان میں کہا ہےکہ ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے ملزم کا قتل اور جلانا ناظالمانہ فعل ہے، جن مجرموں نے یہ کام کیا حکومت پنجاب انہیں گرفتار کرے۔
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ان مجرموں کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے، کسی گروہ، فرد یاجماعت کو یہ حق نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے۔
ننکانہ صاحب میں مشتعل ہجوم کا تھانے پر حملہ، توہین مذہب کے ملزم کو قتل کر کے جلا دیا گیا۔۔۔!!! آئین، قانون اور عدالت۔۔۔۔!!! pic.twitter.com/sXolTgJDbM
— Pak Lawyers Forum (@PLF_Officials) February 11, 2023