ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے گجرات فسادات پر برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیو مینٹری پر پابندی لگانے پر مودی حکومت کو نوٹس جاری دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر کی سربراہی میں بینچ نے گجرات فسادات سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومینٹری پر حکومتی پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے ڈاکیومینٹری پرپابندی کا حکومتی اقدام چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے ڈاکیومینٹری پر پابندی کے لیے ایمرجنسی پاورز کا استعمال کیا اور اسے سوشل میڈیا سے بھی ہٹوایا، سینٹرل گورنمنٹ نے عوامی سطح پر ڈاکیومینٹری پر پابندی عائد کرنے کا اعلان نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈاکیو مینٹری کے دو پارٹس پر پابندی عائد کرنا غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی اقدام ہے۔
عدالت نے وکیل درخواست گزار کے دلائل پر حکومت سے ڈاکیومینٹری پر پابندی عائد کرنے کا سرکاری حکم نامہ طلب کرلیا اور سینٹرل حکومت کونوٹس جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے 21 جنوری کو ایمرجنسی پاورز کا استعمال کرتے ہوئے برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومینٹری کو مختلف پلیٹ فارمز پر بند کردیا۔