ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا میں نے کل ان کو سمجھایا اور پیغام غلط چلا گیا، میرے کل کے بیان سے ان کو غلط فہمی ہوگئی ، ان سے بات چیت کس چیز پر ہوگی، ہوہی نہیں سکتی، ان کا حکومت میں آنے کا مقصد کیا تھا، چوری معاف کرانا ، جنرل مشرف نے ان کو این آر او دیا۔ان کی کوشش یہی ہےکہ اب یہ الیکشن جیت نہیں سکتے تو تاخیر کررہے ہیں، الیکشن کمیشن ان کےساتھ ملا ہے، ان کو لانے والے سہولتکاروں کونہیں پتا کہ ملک کہاں جارہا ہے، میری پیش گوئی ہے ملک کو تباہی کے دہانے پرچھوڑ کر یہ پھر باہر بھاگ جائیں گے، پی ڈی ایم کے لوگوں نے ملک سے باہرچلے جانا ہے۔
اس حکومت کے پاس روڈ میپ ہے ہی نہیں، ان کو لانے والے سہولت کاروں کو نہیں پتا کہ ملک کہاں جارہا ہے، الیکشن ملک کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی کی نہیں۔
خیبرپختونخوا کے پارلیمانی ارکان سے ویڈیو لنک پر خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت جنرل الیکشن کی تاریخ دینا چاہتی ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، ملک کی ضرورت ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے، سیاسی استحکام آئے گا تب ہی معاشی استحکام آئےگا۔
عمران خان نے اس بات کا بھی انکشاف کردیا ہے کہ پرویز الٰہی نے مجھے اسمبلی توڑنے کا اختیار دے دیا ہے، ہم اسی ماہ صوبائی اسمبلیاں توڑیں گے اور الیکشن کی طرف جائیں گے، ہمارے ارکان الیکشن کی تیاری کریں، عنقریب اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کردیں گے، الیکشنز اب ملک کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی کی ضرورت نہیں، الیکشن میں تاخیر بھی ہوتی ہے تو ہمیں تو فائدہ ہی فائدہ ہے
اعظم سواتی سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کے لیے سب نے احتجاج کرنا ہے، ایک ٹوئٹ میں کی گئی تنقید پر اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا ہے۔