ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق 24نیوز ایچ ڈی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے جمعرات کو فیصل آباد میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جس نے مریم نواز کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
یہ واقعہ این اے 108 کی انتخابی مہم کے دوران پیش آیا جہاں عمران خان ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار عابد شیر علی کے مدمقابل تھے۔
ملزمان نے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی موجودگی میں کارنر میٹنگ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے کی صورت میں مریم نواز کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی اور اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ شکست کے خوف سے پی ٹی آئی کارکنوں نے تشدد کا سہارا لیا۔
تاہم، پی ٹی آئی کے چیئرمین خان نے بعد میں 15 اکتوبر کو الیکشن میں بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کی۔
طلال نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے کیونکہ ان کی پارٹی کے کارکن نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو جان کی دھمکیاں دی ہیں۔
طلال نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں جذباتی طور پر الزام لگانے والا شخص مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو دھمکی دے رہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تو وہ جان سے مار دیں گے۔
ویڈیو کلپ میں قاسم خان سوری کے ساتھ کھڑے شخص نے کہا کہ اس نے اپنے اہل خانہ سے کہا ہے کہ اگر عمران خان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تو وہ مریم کو نہیں چھوڑیں گے۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ یہ عمران خان کی ذمہ داری ہے کیونکہ ان کے کارکن این اے 108 میں ان کی جانب سے مہم چلا رہے ہیں۔ سابق وزیر مملکت طلال کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پولیس کو ایکشن لینا چاہیے ورنہ وہ اپنے لیڈر کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔