فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد اور اس کی تذلیل کرنے کے ملزموں کیخلاف مقدمہ مزید سخت کر دیا گیا
سی پی او فیصل آباد عمر سعید ملک کا کہنا ہے کہ بی ڈی ایس کی طالبہ لڑکی کے کیس کی ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365 (اغوا) کو بھی شامل کرلیا گیا جبکہ ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کو غیر قانونی قید میں رکھنے کی دفعہ 342 پہلے سے موجود ہے۔
ڈیلی دھرتی کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ نے مرکزی ملزم کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کی مختلف دفعات کے تحت الگ الگ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
عمر سعید ملک نے کہا ہے کہ لڑکی کے اغوا میں استعمال ہونے والی کار اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے، تاہم پولیس ابھی تک لڑکی کے موبائل فون اسیٹس برآمد نہیں کر سکی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ اور فرانزک آڈٹ ہونا بھی باقی ہے۔
ایس پی حافظ کامران علی نے بتایا کہ مرکزی ملزم اور اس کے ساتھیوں نے یہ ظاہر کرنے کے لیے گھر کو باہر سے تالا لگا دیا تھا کہ وہ گھر سے باہر ہیں، تاہم پولیس نے ان کے موبائل فونز کی لوکیشنز کے ذریعے گھر کے اندر ان کا سراغ لگایا۔
دریں اثنا مرکزی ملزم کی دوسری بیٹی جو کہ مفرور تھی، اس نے اسلام آباد میں اپنی رہائش ظاہر کرتے ہوئے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
فیصل آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ علی رضا نے فیصل آباد کی ویمن پولیس کی درخواست پر مرکزی ملزم کے 4 ساتھیوں کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
اس سے قبل اسی عدالت نے مرکزی ملزم کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا جبکہ اس کے 4 ساتھی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھے جو جمعہ کو ختم ہو گیا تھا۔
علاوہ ازیں مرکزی ملزم کی دوسری بیوی بھی زیر حراست ہے اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔
یاد رہے کہ فیصل آباد ویمن پولیس اسٹیشن نے 16 اگست کو ڈینٹسٹری کے فائنل ائیر کی طالبہ کی شکایت پر 15 ملزمان کے خلاف اغوا، تشدد، بھتہ خوری اور جنسی استحصال کا مقدمہ درج کیا تھا جب سٹی پولیس آفیسر نے 8 اگست کو مبینہ طور پر پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔
تشدد کی ویڈیو وائرل ہونےپر مین اسٹریم میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی غم و غصہ پایا گیا۔