لاہور (ڈیلی دھرتی آن لائن) وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے حلف اٹھاتے ہی اپنے سابقہ دور حکومت میں بھرتی کیے گئے ملازمین کے لیے ریلیف کا اعلان کیا ہے۔ تاہم واٹر مینجمنٹ ملازمین تاحال نظر انداز کیے گئے ہیں۔
پنجاب بھر کے 1362 واٹر مینجمنٹ ملازمین اس وقت سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ کے ذریعے احتجاج کر رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سمیت اعلیٰ عہدیداران کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا رہے ہیں تا کہ ان کے مسائل حل ہوں۔ اس سلسلے میں ملازمین کی جانب سے #پانی_بچانےوالوں_پر_بھی_ایک_نظر کے نام سے ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کیا جا رہا ہے۔
ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ہم نے سڑکوں پر آنے کی بجائے سوشل میڈیا کا سہارا لیا ہے اس لیے حکومت کو ہمارا مسئلہ حل کرنا چاہیے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ 17 سال کی محنت کے بعد ہمیں نکال دیا گیا۔ اب ہمارے بچوں کی نظریں اللہ کے بعد آپ کی طرف لگی ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب بھر کے یہ واٹر مینجمنٹ ملازمین اس سے پہلے PIPIP نامی پراجیکٹ پر کام کر رہے تھے۔ پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل کے بعد انہیں یکم جنوری سے قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات فیز ٹو میں شفٹ کیا جانا تھا۔ یاد رہے کہ یہ وہی پراجیکٹ ہے جس کے فیز ون کے دوران ان ملازمین کو موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے سابقہ دور حکومت میں 2005 میں بھرتی کیا گیا تھا۔ اور یہ پراجیکٹ چوہدری پرویز الٰہی کے ریسیکو 1122 کی مانند ایک کامیاب پراجیکٹ تھا۔
اس وقت ان ملازمین کی دوسرے پراجیکٹ میں منتقلی کی سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس منظوری کی منتظر ہے۔