سال 2014 میں آرمی پبلک اسکول پشاور پر ہوئے حملے میں زندہ بچ جانے والا نوجوان احمد نواز، آکسفورڈ یونین ڈیبیٹنگ سوسائٹی کا صدر منتخب ہو گیا۔
اے پی ایس حملے میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے احمد نواز، آکسفورڈ کے اس عہدے پر فائز ہونے والے دوسرے پاکستانی ہیں۔ اس سے پہلے سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو ڈیبیٹنگ سوسائٹی کی صدر منتخب ہوئی تھیں۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے احمد نواز کا کہنا تھا کہ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے عالمی راہنماؤں سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے بحث کی توقع رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی اپنی ٹویٹ کے ذریعے احمد نواز کو مبارکباد دی ہے۔
اس کے ساتھ صدر پاکستان عارف علوی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی تحسین آمیز پیغامات جاری کیے اور احمد نواز کے اس اعزاز پر خوشی کا اظہار کیا۔
احمد نواز نے عمران خان کی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ عمران خان نے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
احمد نواز کے والد محمد نواز خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احمد اس مقام پر ہے تو اس کا مطلب پاکستان یہاں ہے۔ یہ ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احمد نوجوان راہنماؤں کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے۔ وہ عالمی راہنماؤں کو یونین میں خطاب کرنے کے لیے مدعو کرنا چاہتا ہے۔ اس نے جسٹن ٹروڈو کو بھی خط لکھا ہے اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھی اس کے لیے مدعو کیا ہے۔
واضح رہے کہ 2014 میں اے پی ایس حملے میں بچ جانے والے احمد نواز 2020 میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔ اور لیڈی مارگریٹ ہال میں فلسفہ اور تھیولوجی کی تعلیم حاصل کی۔