پشاور (ڈیلی دھرتی آن لائن) چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے انتخابات کا اعلان نہ کیا تو تیاری کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا۔ ہم سمجھتے تھے کہ کورٹ نے حکم دے دیا ہے تو ہمارے راستے سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہوں گی۔ لیکن انہوں نے تشدد کیا۔ ہمارے کارکنان غصے میں تھے۔ اگر اسلام آباد میں بیٹھے رہتے تو خون خرابہ ہونا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے دو کارکنان کو مار دیا گیا۔ وکلاء کو بسوں سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اسلام آباد میں شدید شیلنگ کی گئی۔ لبرٹی چوک میں خواتین پر بیہیمانہ تشدد کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ کو ماڈل ٹاؤن پر سزا مل جاتی تو ایسا نہ ہوتا۔
پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے کارکنان غصے میں ہیں کہ دھرنا کیوں نہیں دیا۔ اگر دھرنا دیتے تو حالات مزید خراب ہو سکتے تھے جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے تھے۔
امریکی سازش کا ایک بار پھر تذکرہ کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ لو نے میرا نام لے کر کہا کہ عمران خان روس کیوں گیا ہے؟ اس نے کہا کہ اگر یہ حکومت ختم نہ کی گئی تو پاکستان کے حالات بدتر ہو سکتے ہیں۔ ہمیں یہ غلامی منظور نہیں۔ حکومت اگر انتخابات کا اعلان نہیں کرتی تو چھ روز بعد دوبارہ تاریخ دوں گا۔ اس بار ہم تیاری سے نکلیں گے۔