لیونل میسی کو بلاشبہ تاریخ کا سب سے بڑا فٹ بالر قرار دیا جا سکتا ہے۔ رونالدینیو جیسے کھلاڑی کی جانب سے کیٹالونیا چھوڑنے کے بعد میسی نے ارجنٹائن کے لیے بہت بڑے خلاء کو پر کیا ہے۔
میسی نے اپنے کیرئیر کے آغاز سے ہی فتوحات کے جھنڈے گاڑنے شروع کیے اور اب تک کئی ٹائٹل جیت چکے ہیں جن میں 8 لا لیگا ٹائٹل اور 4 UEFA چیمپئنز لیگ ٹائٹل شامل ہیں۔ ان کی بجلی کی سرعت کے ساتھ سمت بدلنے کی صلاحیت انہیں دیگر تمام فٹ بالر سے ممتاز بناتی ہے۔ اسی بناء پر میسی گیند کو اس انداز سے اپنے پاؤں کی نوک پر رکھتے ہیں کہ دنیا حیران رہ جاتی ہے۔ فاروڈ پر کھیلتے دوران ہر کھلاڑی ان سے خوف زدہ رہتا ہے کہ کب میسی اچانک پلٹ کر جھپٹے گا اور پھر جھپٹ کو گول کی جانب پلٹ جائے گا۔
گیند کو اتنی مہارت اور تیزی سے استعمال کرنے کی وجہ سے میسی اب تک دنیا کے کئی بڑے بڑے اور نامور فٹ بالرز کو شکست کی دھول چٹا چکے ہیں۔ اور ان کے دیکھتے ہی دیکھتے اس طرح فٹ بال کو ان کے چنگل سے چھڑاتے ہیں کہ بڑے بڑے ماہر دانتوں تلے انگلیاں دبا لیتے ہیں۔
اس مضمون میں ہم آپ کو میسی کے ایسے ہی دس یادگار واقعات بتائیں گے جن میں میسی نے اپنے وقت کے بڑے کھلاڑیوں کو بھی خفت سے دوچار کر دیا۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ دس بڑے کھلاڑی کون سے ہیں جنہیں لیونل میسی کے “پاؤں” خفت اٹھانا پڑی۔ ہر کھلاڑی کے نام کے ساتھ ویڈیو دی گئی ہے۔ جسے دیکھ کر آپ بھی ان لمحات سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
دسویں نمبر پر موجود ہیں ریال میڈرڈ کے دسویں نمبر کے ہی کھلاڑی جیمز روڈریگویز۔۔۔۔ 2015 میں کولمبیا اور ارجنٹائن کے درمیان کھیلے جانے والے ایک میچ میں جیمز کو میسی کے ہاتھوں عین اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب میسی نے ایک ہی میچ میں تین بار گھما پھرا کر گیند اس کے پاؤں سے نکال لی۔
پہلی بار جیمز تقریباً گر پڑے تھے جب میسی نے انہیں دھوکہ دیا۔ دوسری بار وہ زمین پر جا گرے اور میسی گول کرنے کے قریب پہنچ گئے۔ جبکہ تیسری بار تو گیند مکمل طور پر جیمز کے کنٹرول میں تھی اس کے باوجود میسی نے مہارت سے اسے چھین لیا۔ یوں یکے بعد دیگرے جیمز کو تین بار میسی دھوکہ دینے میں کامیاب رہے۔
ماریو بیلوٹیلی کی جانب سے “سست میسی” کا خطاب پانے والے ڈیوڈ اس کاؤنٹ ڈاؤن میں نویں نمبر پر موجود ہیں۔ سال 2015/16 میں کھیلی جانے والی چیمپئنز لیگ کے سولہویں راؤنڈ میں مانچسٹر اور بارسلونا آمنے سامنے تھے۔ اس میچ کے دوران ویسے تو میسی کوئی بھی گول کرنے میں ناکام رہے لیکن کھیل کے 26 ویں منٹ میں انہوں نے ڈیوڈ کی دونوں ٹانگوں کے بیچ سے گیند کو اس طرح گزار کر ڈاج دیا کہ ڈیوڈ دیکھتے ہی رہ گئے۔
ریال میڈرڈ کے سرگیو راموس میسی کے سب سے بڑے متاثرین میں سے ایک ہیں اور انہیں بار بار خفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک ہی لیگ میں ہونے کی وجہ سے سال میں کم از کم دو تین بار راموس اور میسی کا آمنا سامنا ہوتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ راموس جتنا میسی کے ہاتھوں خوار ہوئے ہیں اتنا شاید ہی کوئی اور کھلاڑی ہوا ہو۔
ایک جارح مزاج کھلاڑی ہونے کی وجہ سے راموس فاؤل اور اس جیسی دیگر تکنیکیں استعمال کرنے کی وجہ سے کئی بار پیلے کارڈ کا سامنا کر چکے ہیں۔ کئی بار تو میسی سے جھگڑنے کی وجہ سے انہیں سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھی بھیجا جا چکا ہے۔
برازیل کے لیفٹ بیک کھلاڑی مارسیلیو بھی ریال میڈرڈ کے رکن اور میسی کے متاثرین میں شامل ہیں۔ ریال میڈرڈ ہی نہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی مارسیلیو اور میسی کا سامنا ہوا ہے۔ گو کہ مارسیلیو بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں اور میدان میں دفاع کرنا بخوبی جانتے ہیں۔ لیکن جب آپ کا سامنا دنیا کے بہترین کھلاڑی سے ہو تو کوئی مہارت کام نہیں آتی۔ اور بالآخر میدان میں ہزیمت کا منہ دیکھنا ہی پڑتا ہے۔
مانچسٹر کے سابقہ فٹ بالر جیمز ملنر کو بھی میسی سے اسی میچ میں خفت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کا تذکرہ ہم نے نمبر 9 پر موجود ڈیوڈ سلوا کے حوالے سے کیا ہے۔ میسی نے اس میچ میں جیمز ملنر کو اس وقت حیران و ششدر کر دیا تھا جب وہ گیند کے لیے میسی کی جانب لپکے تو میسی نے اس کی ٹانگوں کے بیچ سے گیند کو پار کر کے پاس کر دیا۔ نتیجتاً جیمز ملنر نیچے گرتے گرتے بچے تھے۔
جیمز ملنر بہ یک وقت حملے اور دفاع کی خوبیاں رکھنے والے بہترین کھلاڑی ہیں لیکن اس دن میسی کے سامنے ان کی حیثیت ایک بچے جیسی تھی۔
میسی کے شدید ترین مخالفین میں سے ایک کرسٹیانو رونالڈو ہیں۔ دونوں مانچسٹر یونائیٹڈ میں ایک دوسرے کے ہمراہی رہے لیکن 2009 میں ریال میڈرڈ جوائن کرنے کے بعد کرسٹیانو اور میسی ایک دوسرے کے کٹر مخالف بن گئے۔ دونوں کے درمیان نمبر ون کی دوڑ بھی جاری رہی۔
کرسٹیانو کے ساتھ بھی میسی نے کئی بار ہاتھ کیا۔ لیکن اس گیم میں تو میسی نے رونالڈو کو گھٹنے گھسیٹنے پر بھی مجبور کر دیا۔ رونالڈو کے دیکھتے ہی دیکھتے میسی گیند لے اڑے اور گول کر کے کھلاڑیوں سمیت میچ کے تمام شائقین کو حیران و ششدر کر دیا۔
ریال میڈرڈ کے سابقہ کھلاڑی اور فل بیک کھیلنے والے رابرٹو کارلوس ایک لیجنڈ کھلاڑی تھے۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کے دوران شائقین کو اپنے مسمرائز کردینے والے کھیل سے دیوانہ بنائے رکھا۔ لیکن اس گیم میں رابرٹو بھی 19 سالہ میسی کے ہاتھوں دھوکہ کھا گئے۔ اور توازن برقرار نا رکھ سکے۔ جب تک وہ سنبھلتے تب تک یہ 19 سالہ نوجوان گیند لے کر کہیں دور نکل چکا تھا۔
میسی کے بہترین کھیل کے لمحات میں سے ایک یہ لمحہ بھی شاندار اور یادگار تھا جب جیروم بوٹینگ ان کے سامنے ایک دس سالہ بچے لگ رہے تھے جنہیں صرف ایک چھوٹی سی سمتی تبدیلی کے ذریعے چکمہ دے کر میسی نے یادگار گول کیا۔ اور بوٹینگ اپنے بھاری بھر کم جسم کو ہی سنبھالتے رہ گئے۔
سال 2014 کے دوران پورا سال جرمن گول کیپر مینوئل نائر نے میسی کو ناکوں چنے چبوائے رکھے۔ اور انہیں گول نا کرنے دیا۔ بالآخر سال 2015 میں چیمپئنز لیگ کے سیمی فائنل میں دونوں کا سامنا ہوا۔ تب بھی نائر نے میسی کو چیلنج دیا کہ وہ انہیں گول نہیں کرنے دے گا خواہ جو بھی ہو جائے۔ لیکن میسی نے کمال مہارت سے پے در پے تین منٹ کے اندر دو گول کر کے دکھلا دیا کہ “باس آخر باس ہی ہوتا ہے”…. جبکہ نائر کے پاس سوائے خفیف ہونے کے اور کوئی راستہ نا تھا۔
اسپین کو ورلڈ کپ جتانے والے کپتان ایلکر کیسیلاس بھی میسی کے حریفوں میں سے ایک تھے کیونکہ دونوں لالیگا لیگ میں حریف ٹیموں کی جانب سے کھیلتے رہے تھے۔ میسی کی جانب سے ریال میڈرڈ میں کیے گئے اکیس گول میں سے زیادہ تر ایلکر کیسیلاس کے خلاف ہی تھے۔ یہاں تک کہ اس لیجنڈری گول کیپر کے پاس میسی کے مسلسل حملوں پر سوائے پریشان ہونے کے اور کوئی چارہ نا رہا تھا۔
دونوں کے مقابلوں میں سب سے بہترین وہ لمحہ تھا جب 19 سالہ میسی نے مسلسل تین گول کر کے ہیٹ ٹرک کی اور کیسیلاس کو اس کے شائقین کے سامنے شدید خفت سے دوچار کیا۔