ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر پر وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو حق دلانے کیلئے ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔ کشمیر کے عوام 22 کروڑ پاکستانیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں، کشمیر اور فلسطین کا قصور یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا، کشمیریوں کو ان کا حق مل کررہے گا، کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد ضرور رنگ لائے گی۔پاکستان کو کشمیر کی آزادی میں کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا،و نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کر کے ملک کو ناقابل تسخیر بنایا، نوازشریف نے امریکا کی 5ارب ڈالر کی آفر کو ٹھکرایا، پاکستان کو اللہ نے اس لیے بنایا تھا کہ دنیا کو لیڈ کرے۔
مزید ان کا کہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین کو حق دلانے کیلئے سفارتی کاوشیں تیز کریں، کشمیریوں کو حق دلانے کیلئے ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہر سال پانچ فروری کو پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کےعہد کا اعادہ کرتے ہیں۔ اس یوم یکجہتی کشمیر پر، ہم کشمیریوں کے خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کے لئے منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانا اور حل طلب مسائل میں سے ایک ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 75 سال سے بھارت نے جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور یہاں کے عوام کو جبر سے دبایا ہوا ہے، قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں ہزاروں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور بدترین مظالم کا شکار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پاکستان اور باقی دنیا کے لیے شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، البتہ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی عزم کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو متزلزل کر سکتی اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔
وزیراعظم نے بھارت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کہ بھارت پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔