ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق تربوز بلڈپریشر کو معتدل رکھتا ہے اور دوران خون کو بہتر بناتا ہے، پٹھوں کے درد میں کمی لاتا ہے، نظام ہضم کو بہتر کرتا ہے۔ تربوز میں شامل لائکوپین خطرناک امراض مثلاً دِل کی بیماریوں، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور کینسر کے علاوہ اعصابی بیماری الزائمر سے بھی تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ تربوز کو ’’قدرتی ویاگرا‘‘ کا درجہ بھی حاصل ہے اور یہ جلد کو بھی شاداب اور شگفتہ رکھتا ہے۔ یہ سب تو تربوز کے سُرخ گودے کے کرشمے ہیں لیکن تربوز کے سیاہ اور بھورے بیج جنہیں ہم بےکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں، ان میں بھی اللہ تعالیٰ نے ہماری صحت کے لئے بہت سارے فوائد رکھے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
تربوز کے بیج میں حرارے اتنے کم ہوتے ہیں کہ ان سے وزن بڑھنے کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا لیکن اس چھوٹے سے بیج میں قدرت نے بےشمار معدنیات اور وٹامنز جمع کردیئے ہیں جن میں کاپر، زنک، پوٹاشیم، آئرن اور فولیٹ شامل ہیں جن سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ تربوز کے بیج کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام بھی توانا ہوتا ہے۔
بیج میں شامل میگنیشیئم ہائی بلڈپریشر یا ہائپرٹینشن کو معتدل رکھنے میں مدد کرتا ہے جس سے دل صحت مند رہتا ہے۔ تربوز کے بیج میں کاپر، میگانیز اور پوٹاشیم جیسے معدنی اجزا دیگر غذایتیوں کے ساتھ مل کر ہڈیوں کو بھی صحت مند رکھتے ہیں۔ ان سے ہڈیاں نہ صرف مضبوط ہوتی ہیں بلکہ ان کی کثافت بھی بڑھ جاتی ہے۔
تربوز کے بیج میں امینو ایسڈز، پروٹینز اور وٹامن بی کمپلیکس کی بھی بہتات ہوتی ہے۔ یہ تمام غذائیت بخش اجزا جسم کے تحول غذا کے عمل کو بہتر کرتے ہیں یعنی جو کھانے ہم کھاتے ہیں وہ جسم میں اچھی طرح جذب ہوکر اعضا کو اپنا کام بہتر طریقے سے کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ تربوز کے بیج میں ایک قسم کی چکنائی ہوتی ہے جو جسم کیلئے بہت اہم سمجھی جاتی ہے۔ تربوز کے بیج کے مغز میں صحت بخش فیٹی ایسڈز Oleic acid اور Linoleum acid بھی ہوتے ہیں جو جسم کو مناسب طور پر کام کرنے کیلئے درکار ہوتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریض بھی تربوز کے بیج کا مغز استعمال کرکے اپنی بیماری کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ خون میں اگر شکر کی سطح بڑھ جائے تو ناشتے کے طور پر بھنے ہوئے تربوز کے بیج کھانے سے ان کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
تربوز کے بیج سے تیل بھی نکالا جاتا ہے اور یہ تیل آرائش و حسن و جمال کی مصنوعات یعنی کاسمیٹکس میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس تیل کے استعمال سے کیل مہاسے، جھائیاں اور جھریاں دور کرنے میں مدد لی جاتی ہے۔ بیج کا مغز کھانے سے بھی جلد شاداب اور شگفتہ رہتی ہے۔ بیج میں چونکہ فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو جلد کو خشک ہونے سے محفوظ رکھتے ہیں اور جلد اگر پھٹ رہی ہو تو اس کے تیل سے اس کی مرمت ہوجاتی ہے۔ تربوز کے بیج میں پروٹینز اور آئرن بھی ہوتے ہیں جو بالوں کو گھنا اور چمکدار بناتے ہیں۔ بال اگر جھڑ رہے ہوں تو تربوز کے بیج کھانے سے نہ صرف بال گرنا بند ہوجاتے ہیں بلکہ نئے بال اگنے لگتے ہیں۔
بیج میں موجود میگنیشیئم بالوں کو صحت مند رکھتا ہے اور جڑوں کو مضبوط کرکے ان کو گرنے سے روکتا ہے۔ اس مقصد کیلئے تربوز کے بیج سے کشید کیا گیا تیل بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔