ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقوں اور کوہ سلیمان میں موجود جنگلات میں لگی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔
بلوچستان کا محکمہ جنگلات اور ریسیکیو ٹیمیں آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ لیکن تاحال انہیں شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق شدید گرم موسم، پہاڑوں علاقوں کے ناقابل رسائی ہونا اور وسائل کی کمی جیسے عوامل آگ بجھانے میں ناکامی کی بڑی وجہ ہیں۔
واضح رہے کہ کوہ سلیمان اور شیرانی کے علاقوں میں آگ پچھلے کئی دنوں سے لگی ہے۔ اب تک کئی مربع کلومیٹر کا علاقہ اس کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔ جبکہ اس علاقے میں موجود چلغوزے کا دنیا کا سب سے بڑا قدرتی جنگل بھی خطرے میں ہے۔ اور آہستہ آہستہ راکھ کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے۔
مقامی فاریسٹ آفیسرز کے مطابق پہلے یہ آگ آسمانی بجلی گرنے سے لگی۔ پھر قابو سے باہر ہوتی گئی۔ دوسری جانب کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوہ سلیمان اور شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ دراصل مقامی قبائل کی دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ جنہوں نے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے ان کے علاقہ جات میں آگ لگائی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وسائل کی بے پناہ کمی ہے۔ حکومت کو بار بار یاددہانی کے باوجود انہیں ہیلی کاپٹر فراہم نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب آگ بجھانے کے لیے پہاڑیوں پر جانے والے اہلکاروں کا شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گرمی میں دشوار گذار علاقوں میں پانی نہ ہونے کے برابر ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں اپنی جان کو جوکھوں میں ڈال کر کام کرنا پڑتا ہے۔